Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

352 - 493
خمسة ارطال و ثلث رطل ]٥٤٦[(١٠) ووجوب الفطرة یتعلق بطلوع الفجر الثانی من یوم الفطر ]٥٤٧[(١١) فمن مات قبل ذلک لم تجب فطرتہ]٥٤٨[ (١٢) ومن اسلم او ولد بعد طلوع الفجر لم تجب فطرتہ۔

وجہ  یہ عبارت ہے۔ الصاع المعتبر مایسع الفا واربعین درہما من ماش او عدس (رد المحتار علی الدر المختار، باب صدقة الفطر ، ج ثالث، ص ٣٧٤) اس عبارت سے معلوم ہوا کہ ایک صاع 1040 درہم کے وزن کا ہے جس کا گرام 3183.44 ہوگا۔ اور آدھا صاع 1591.72 گرام کا ہوگا۔احتیاط کے لئے 1.769 کا وزن لینا بہتر ہے۔پوری تفصیل 'باب زکوة الزرع والثمار'مسئلہ نمبر ٣ پر دیکھیں۔
]٥٤٦[(١٠) صدقة الفطر کا وجوب متعلق ہے عید الفطر کے دن صبح صادق کے طلوع ہونے سے۔  
وجہ  روزہ صبح صادق کے وقت سے شروع ہوتا ہے اور رمضان کے بعد یہ پہلا دن ہے جب کہ افطار کیا اور روزہ نہیں رکھا ، اور صدقة الفطر کی نسبت افطار کی طرف ہے اس لئے جس وقت سے حقیقت میں افطار شروع ہوا یعنی صبح صادق کا وقت وہ وقت صدقة الفطر کے وجوب کا سبب بنے گا۔ اس لئے عید کے دن صبح صادق کا وقت صدقة الفطر کے وجوب کا سبب بنے گا۔امام ابوحنیفہ کا استدلال اس حدیث کے اشارے سے ہے۔عن ابن عمر قال فرض رسول اللہ ۖ زکوة الفطرصاعا من تمر ... وامر بھا ان تؤدی قبل خروج الناس الی الصلوة(بخاری شریف، باب فرض صدقة الفطر،ص ٢٠٤، نمبر ١٥٠٣) اس حدیث میں عید کی نماز سے پہلے صدقة الفطر نکالنے کا حکم دیا۔جس سے اشارہ ہوتا ہے کہ اس سے قریب کا وقت یعنی صبح صادق اس کے نکالنے کا سبب ہے۔   
فائدہ  امام شافعی کے نزدیک عید کے دن سے پہلے جو رات ہے اس کی مغرب کا وقت صدقة الفطر واجب ہونے کا سبب ہے۔  
وجہ  وہ فرماتے ہیں کہ اسی مغرب کے وقت ہی سے افطار شروع ہوگیا ہے اس لئے مغرب کا وقت ہی سبب بنے گا۔ ہماراجواب یہ ہے کہ مغرب کے وقت تو ہمیشہ ہی افطار کا تھا اس لئے صبح صادق کا وقت صدقة الفطر واجب ہونے کا سبب بنے گا۔  
لغت  الفجر الثانی  :  سے مراد صبح صادق ہے۔کیونکہ الفجر الاول صبح کاذب ہے۔
]٥٤٧[(١١) جو آدمی صبح صادق سے پہلے مر گیا اس کا صدقة الفطر واجب نہیں ہوگا۔  
وجہ  صبح صادق صدقة الفطر واجب ہونے کا سبب تھا اور وہ سبب واقع ہونے سے پہلے مر گیا اس لئے صدقة الفطر واجب نہیں ہوگا۔
]٥٤٨[(١٢) اور جو اسلام لایا ،یا بچہ پیدا ہوا صبح صادق طلوع ہونے کے بعد تو اس کا صدقة الفطر واجب نہیں ہوگا۔  
وجہ  جو صبح صادق طلوع ہونے کے بعد مسلمان ہوا تو وہ صبح صادق کے وقت مسلمان ہی نہیں تھا۔اس پر سبب واقع نہیں ہوا۔اسی طرح صبح صادق کے بعد بچہ پیدا ہواتو اس بچے پر سبب واقع نہیں ہوا اس لئے اس پر بھی صدقة الفطر واجب نہیں ہوگا۔ اس لئے کہ سبب کے بعد یہ لوگ وجود میں آئے۔   
اصول  سبب نہ پایا جائے تو حکم لازم نہیں ہوگا۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter