Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

338 - 493
والعامل یدفع الیہ الامام ان عمل بقدر عملہ ]٥١٨[(٦) وفی الرقاب ان یعان المکاتبون 

تشریح  جتنا کام کیا ہو اس کے مطابق حاکم کام کرنے والے کو اس کے کام کے مطابق زکوة میں سے رقم دے گا۔اور اس سے بھی زکوة کی ادائیگی ہو جائے گی۔  
فائدہ  آل رسول اور آل رسول کے آزاد کردہ غلام کو زکوة کے روپے سے مزدوری دینا اچھا نہیں ہے۔کیونکہ زکوة اور صدقہ انسانوں کا میل ہے اور یہ آل رسول اور اس کے آزاد کردہ غلام کے لئے مناسب نہیں ہے۔کیونکہ آزاد کردہ غلام بھی آل رسول کی قوم میں داخل ہے۔  
وجہ  اس کی دلیل یہ حدیث ہے  حدثنا بھز بن حکیم عن ابیہ عن جدہ قال کان رسول اللہ اذا اتی بشیء سأل اصدقہ ھی ام ھدیة؟ فان قالوا صدقة لم یأکل وان قالوا ھدیة اکل (الف) ترمذی شریف ، باب ماجاء فی کراہیة الصدقة للنبی واھل بیتہ وموالیہ ص ١٤١ نمبر ٦٥٦ بمعناہ ابو داؤد شریف ، باب الصدقة علی بنی ھاشم ص ٢٤٠ نمبر ١٦٥٢)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اہل بیت کے لئے صدقہ جائز نہیں ہے۔اور زکوة کے مال سے اجرت لینے کی کراہیت اس حدیث سے معلوم ہوئی۔اور آل محمد کے آزاد کردہ غلام کے لئے زکوة کے مال سے مزدوری لینے کی کراہیت اس حدیث سے معلوم ہوئی  عن ابی رافع ان رسول اللہ ۖ بعث رجلا من بنی مخزوم علی الصدقة فقال لابی رافع اصحبنی کیما تصیب منھا فقال لا حتی اتی رسول اللہ ۖ فاسألہ فانطلق الی النبی ۖ فسألہ فقال ان الصدقة لا تحل لنا وان مولی القوم من انفسھم (ب) (ترمذی شریف ، باب ماجاء فی کراہیة الصدقة للنبی ۖ واہل بیتہ وموالیہ ص ١٤٢ نمبر ٦٥٧ ابو داؤد شریف ، باب الصدقة علی بنی ھاشم ص ٢٤٠ نمبر ١٦٥٠)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آزاد کردہ غلام کا شمار بھی اسی قوم میں ہوتا ہے۔ اور ان کو بھی زکوة کے مال میں سے مزدوری نہیں لینی چاہئے۔ یہ تقوی کا تقاضا ہے۔ لیکن لے لے تو جائز ہے۔اس لئے کہ آپ کے آل نے زکوة کے مال میں سے مزدوری لی ہے۔ابو داؤد کی حدیث نمبر ١٦٥٣ میں ہے۔عن کویب مولی ابن عباس عن ابن عباس قال : بعثنی ابی الی النبی ۖ فیابل اعطاھا ایاہ من الصدقة (ابوداؤد شریف،باب الصدقة علی بنی ہاشم ، ص ٢٤٠، نمبر ١٦٥٣) اس حدیث میں ہے کہ صڈقہ کا اونٹ ابن عباس کو دیا۔
]٥١٨[(٦) اور گردن چھڑانے کا مطلب یہ ہے کہ مکاتب غلام کو اس کی گردن چھڑانے میں مدد کی جائے۔  
تشریح  مکاتب غلام پر مال کتابت واجب ہو تو مال کتابت ادا کرنے کے لئے مکاتب کو زکوة کا مال دیا جائے تاکہ وہ مال کتابت ادا کرے۔ کیونکہ یہ بھی غریب ہے اور اسی طرح یہ بھی مستحق زکوة ہے۔  
لغت  فک رقاب  :  مکاتب کی گردن چھڑوانا۔ 

حاشیہ  :  (الف) حضورۖ کے پاس جب صدقہ لیکر آتے تو آپۖ پوچھتے یہ صدقہ ہے یا ہدیہ ہے ؟ اگر کہتے یہ صدقہ ہے تو نہیں کھاتے اور گر کہتے یہ ہدیہ ہے تو اس کو کھاتے(ب) بنی مخزوم کے ایک آدمی کو صدقہ وصول کرنے کے لئے بھیجا تو انہوں نے ابو رافع سے کہا کہ تم میرے ساتھ ہو جاؤ تاکہ تم کو بھی کچھ ملے۔ فرمایا نہیں! یہاں تک کہ میں حضورۖ کے پاس جاؤں اور سوال کروں  تو وہ حضورۖ کے پاس گئے اور پوچھا تو فرمایا کہ صدقہ ہمارے لئے حلال نہیں ہے اور قوم کا آزاد کردہ غلام بھی قوم میں سے ہے۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter