Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

324 - 493
علیہ الغش فھو فی حکم العروض و یعتبر ان تبلغ قیمتھا نصابا۔

پہنچ جائے۔  
تشریح  کھوٹ غالب ہے  لیکن اس میں سے چاندی نکالی جائے تو اندازہ ہے کہ دوسو درہم تک کی چاندی نکلے گی اور نصاب تک پہنچ جائے گی تو اس میں زکوة واجب ہوگی۔کیونکہ اگرچہ کھوٹ غالب ہونے کی وجہ سے سامان کے حکم میں ہے لیکن اندر کی چاندی نکالی جائے تو وہ نصاب تک پہنچ رہی ہے تو حقیقت کا اعتبار کرتے ہوئے زکوة واجب کریںگے۔  
نوٹ  سونے اور چاندی میں تجارت کی نیت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بغیر اس کے بھی ان میں زکوة واجب ہوتی ہے۔ کیونکہ شریعت نے بغیر تجارت کی نیت کے بھی ان کو مال نامی بڑھنے والا مال قرار دیا ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter