Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

323 - 493
]٤٩١[ (٣) وقال ابو یوسف و محمد مازاد علی المائتین فزکوتہ بحسابہ ]٤٩٢[(٤) وان کان الغالب علی الورق الفضة فھو فی حکم الفضة]٤٩٣[ (٥) واذا کان الغالب 

درھما فخذ منھا درھما (الف) (دار قطنی ٣ ، باب لیس فی الکسر شیء ج ثانی ص ٨٠ نمبر ١٨٨٦ سنن للبیھقی ، باب ذکر الخبر الذی روی فی وقص الورق ج رابع ص ٢٢٨،نمبر٧٥٢٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ دوسو درہم کے بعد جب تک چالیس درہم نہ ہو جائے تو اس کسر میں کچھ لازم نہیں ہے۔البتہ چالیس درہم ہو جائے تو اس میں ایک درہم ہے۔ ابو داؤد میں ہے۔ عن علی ...ھاتو اربع العشور من کل اربعین درھما درھم (ابو داؤد شریف ص ٢٢٧ نمبر ١٥٧٢)
]٤٩١[(٣)اور صاحبین نے فرمایا کہ دوسو درہم سے جو کچھ زیادہ ہو تو اس کی زکوة اس کے حساب سے ہوگی۔  
تشریح  مثلا دوسو درہم سے ایک درہم زیادہ ہو گیا تو ایک درہم میں ایک درہم کا چالیسواں حصہ لازم ہوگا۔ اور دس درہم میں ایک درہم کی چوتھائی لازم ہوگی۔  
وجہ  ان کی دلیل یہ حدیث ہے  عن عاصم بن حمزة وعن الحارث الاعور عن علی رضی اللہ عنہ قال زھیر احسبہ عن النبی ۖ قال ھاتو ربع العشور من کل اربعین درھما درھم ولیس علیکم شیء حتی تتم مائتی درھم فاذا کانت مائتی درھم ففیھا خمسة دراھم فمازاد فعلی حساب ذلک (ب) (ابو داؤد شریف،باب فی زکوة السائمة ص ٢٢٧ نمبر ١٥٧٢ سنن للبیھقی ، باب وجوب ربع العشر فی نصابھا و فیما زاد علیہ وان قلت الزیادة ج رابع ص٢٢٧،نمبر٧٥٢١) اس حدیث میں ہے کہ دوسو درہم سے جو کچھ زیادہ ہو اس کی زکوة اس کے حساب سے لازم ہوگی۔ اس لئے ہر روپیہ میں اس کے حساب سے چالیسواں حصہ لازم ہوگی۔کلیکیو لیٹر سے چالیسواں حصہ 0.025 ہوگا۔
]٤٩٢[(٤)اگر غالب چاندی ہے تو وہ چاندی کے حکم میں ہے۔  
تشریح  درہم اور دنانیر بنانے کے لئے خالص چاندی کام نہیں آتی بلکہ اس میں کچھ نہ کچھ کھوٹ ڈالنا پڑتا ہے تاکہ سخت ہو جائے اور درہم یا دنانیر ڈھال سکے ا س لئے اصل معیار یہ رکھا گیا ہے کہ زیادہ چاندی یا سونا ہو تو وہ مکمل چاندی اور سونے کے حکم میں ہیں۔ اور اگر زیادہ کھوٹ ہو تو وہ سامان کے حکم میں ہے۔  
لغت  الورق  :  چاندی سکہ۔
]٤٩٣[(٥) اور اگر چاندی یا سونے پر غالب کھوٹ ہے تو وہ سامان کے حکم میں ہیں۔ان میں یہ اعتبار کیا جائے گا کہ اس کی قیمت نصاب تک 

حاشیہ  :  (الف) جب حضرت معاذ کو یمن کی طرف بھیجا تو آپۖ نے فرمایا کہ کسر میں کچھ نہ لینا ،جب چاندی دوسو درہم ہو جائیں تو ان میں پانچ درہم لو، اور جو زیادہ ہو جائے ان میں سے کچھ مت لو۔ یہاں تک کہ چالیس درہم پہنچ جائے،اور جب چالیس درہم پہنچ جائے تو ان میں ایک درہم لو(ب) آپۖ نے فرمایا لاؤ چالیسواں حصہ، ہر چالیس درہم میں سے ایک درہم ، اور تم پر کچھ نہیں ہے یہاں تک کہ دوسو درہم پورے ہو جائیں۔ پس جب کہ دوسودرہم ہوں تو ان میں پانچ درہم ہیں۔ اور جو زیادہ ہو تو اس کی زکوة اس کے حساب سے ہوگی۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter