Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

306 - 493
مخاض و فی ست و ثلثین بنت لبون فاذا بلغت مائة و ستا و تسعین ففیھا اربع حقاق الی مائتین]٤٦١[ (٤) ثم تستانف الفریضة ابدا کما تستانف فی الخمسین التی بعد المائة والخمسین]٤٦٢[ (٥)والبخت والعِراب سوائ۔ 

اور چھتیس میں ایک بنت لبون۔ پس ایک سو بچاس اور چھتیس مل کر ایک سو چھاسی ہوئے، تو گویاکہ ایک سو چھیاسی میں تین حقے اور ایک بنت لبون لازم ہوتے ہیں اور ایک سو چھیانوے میں چار حقے لازم ہوئیں۔ اور دو سو تک چار حقے ہی لازم ہوتے رہیںگے۔   
وجہ  دلیل اوپر گزر گئی ہے۔
]٤٦١[(٤)پھر فرض شروع کیا جائے گا جیسا کہ ایک سو پچاس کے بعد پچاس میں شروع کیا گیا تھا۔   
تشریح  جس طرح ایک سو پچاس کے بعد جو پچاس تھا اس میں ہر پانچ میں ایک بکری لازم ہوئی تھی اور پچیس میں ایک بنت مخاض اور چھتیس میں ایک بنت لبون اور پچاس میں ایک حقہ لازم ہواتھا اسی طرح دو سو اونٹ کے بعد جو پچاس ہے اس میں کیا جائے گا۔  
فائدہ  امام مالک کے نزدیک ایک سو بیس کے بعد ہر چالیس میں ایک بنت لبون اور ہر پچاس اونٹ میں ایک حقہ ہے۔ اور اس کے درمیان میں کچھ نہیں ہے۔ان کی دلیل مسئلہ نمبر ایک کی حدیث ہے جس کے اخیر میں تھا  فاذا زادت علی عشرین و مائة ففی کل اربعین بنت لبون و فی کل خمسین حقة (الف) (ابو داؤد شریف ،باب فی زکوة السائمة ص ٢٢٦ نمبر ١٥٦٧) اس حدیث میں تصریح ہے کہ ایک سو بیس کے بعد ہر چالیس اونٹ میں ایک بنت لبون اور ہر پچاس میں ایک حقہ لازم ہوگا۔ اور چونکہ درمیان میں جو پانچ یا دس یا پندرہ یا بیس اونٹ ہیں اس کی زکوة کا کوئی تذکرہ نہیں ہے اس لئے اس میں زکوة واجب نہیں ہوگی۔
]٤٦٢[(٥) بختی اور عربی اونٹ برابر ہیں۔  
تشریح  دونوں چونکہ اونٹ ہی ہیں اس لئے دونوں کا مسئلہ ایک ہی ہے۔



(اونٹ کی زکوة کے نصاب کا نقشہ اگلے صفحہ پر ملاحظہ کیجئے)


حاشیہ  :  (الف) پس جب ایک سو بیس پر زیادہ ہو جائے تو ہر چالیس میں ایک بنت لبون اور ہر پچاس میں ایک حقہ لازم ہوگا۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter