ومعاطن الابل و فوق ظھر بیت اللہ (الف) (ترمذی شریف ، باب ماجاء فی کراہیة ما یصلی الیہ وفیہ ،کتاب الصلوة ص ٨١ نمبر ٣٤٦ ابن ماجہ شریف ، باب المواضع التی تکرة فیھا الصلوة ص ١٠٦،نمبر٧٤٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بیت اللہ پر نماز پڑھنا مکروہ ہے،تا ہم نماز پڑھے گا تو نماز ہو جائے گی۔
فائدہ امام شافعی کے نزدیک نماز ہوگی ہی نہیں۔ ان کی دلیل اوپر کی حدیث ہے کہ بیت اللہ پر نماز مکروہ ہے۔ تو گویا کہ ہوگی ہی نہیں۔
حاشیہ : (الف)حضورۖ نے روکا اس بات سے کہ سات جگہ نماز پڑھے(١) کوڑا ڈالنے کی جگہ (٢) اونٹ ذبح کرنے کی جگہ میں (٣) قبرستان (٤) راستہ میں (٥) غسل خانہ میں (٦) اونٹ کے بیٹھنے کی جگہ (٧) بیت اللہ کی چھت پر۔