Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

257 - 493
]٣٨٢[(١٧) فان حدث عذر منع الناس من الصلوة یوم الاضحی صلاھا من الغد و بعد الغد ولا یصلیھا بعد ذلک]٣٨٣[ (١٨) وتکبیر التشریق اولہ عقیب صلوة الفجر من یوم عرفة وآخرہ عقیب صلوة العصر یوم النحر عند ابی حنیفة]٣٨٤[ (١٩) وقال ابو یوسف و محمد الی صلوة العصر من آخر ایام التشریق ]٣٨٥[(٢٠) والتکبیر عقیب 

]٣٨٢[(١٧) پس اگر کوئی عذر پیش آجائے کہ لوگوں کو عید الاضحی کی نماز سے روک دے تو نماز پڑھے گا کل اور پرسوں اور نہیں پڑھے گا اس کے بعد  تشریح  عید الاضحی کی نماز دسویں تاریخ کو پڑھی جائے گی لیکن کوئی عذر پیش آ جائے تو گیارہویں کو پڑھے اور اس پر بھی کوئی عذر پیش آ جائے تو بارہویں کو پڑھے۔ البتہ تیرہویں کو نہیں پڑھ سکتا۔اس کی وجہ یہ ہے کہ قربانی تین دن مشروع ہے اور یہ عید قربانی کی ہے اس لئے بارہویں تک قربانی مشروع ہے تو بارہویں تک عید کی نماز بھی عذر کی وجہ سے پڑھ سکتا ہے۔
]٣٨٣[(١٨) تکبیر تشریق اس کی ابتدا یوم عرفہ کی فجر کی نماز کے بعد سے یوم النحر کے عصر کی نماز کے بعد تک ہے امام ابو حنیفہ کے نزدیک۔  
تشریح  تکبیر تشریق ذی الحجہ کی نویں تاریخ کی فجر کی نماز کے بعد شروع کرے گا اور ذی الحجہ کی دسویں تاریخ کی عصر کی نماز کے بعد تک یعنی کل آٹھ نمازوں تک کہے گا ۔
 وجہ  ان کی دلیل  یہ اثر ہے  عن ابی وائل عن عبد اللہ انہ کان یکبر من صلوة الفجر یوم عرفة الی صلوة العصر من یوم النحر (الف) مصنف بن ابی شیبة ٤١٤لتکبیر من ای یوم ھو الی ای ساعة ج اول، ص ٤٨٨ نمبر٣٣٥٦) اس اثر سے معلوم ہوا کہ یوم النحر یعنی دسویں ذی الحجہ کی عصر تک تکبیر تشریق کہی جائے گی۔
]٣٨٤[(١٩) اور صاحبین نے فرمایا (یوم عرفہ کی فجر سے) آخری ایام تشریق کی عصر کی نماز تک۔  
تشریح  نویں ذی الحجہ کی فجر سے تیرہویں تاریخ کی عصر کے بعد تک تکبیر تشریق صاحبین کے نزدیک کہی جائے گی۔  
وجہ  ان کی دلیل یہ حدیث ہے  عن جابربن عبد اللہ قال کان رسول اللہ ۖ یکبر فی صلوة الفجر یوم عرفة الی صلوة العصر من آخر ایام التشریق حین یسلم من المکتوبات (ب) (دار قطنی ،کتاب العیدین ج ثانی ص ٣٧ نمبر ١٧١٩ سنن للبیھقی ، باب من استحب ان یبتدیٔ بالتکبیر خلف صلوة الصبح من یوم عرفة ج ثالث ص ٤٤٠،نمبر٦٢٧٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نویں کی صبح سے تیرہویں کی عصر تک تکبیر تشریق ہر فرض نماز کے بعد کہی جائے گی۔ آج کل اسی پر فتوی ہے۔  
لغت  عقیب  :  بعد میں
]٣٨٥[(٢٠) تکبیر فرض نماز کے بعد اس طرح ہے  اللہ اکبر اللہ اکبر لا الہ الا اللہ واللہ اکبر اللہ اکبر وللہ الحمد۔  

حاشیہ  :  (الف) عبد اللہ بن مسعود تکبیر تشریق کہتے تویں تاریخ کی فجر کے بعد سے دسویں تاریخ کی عصر تک (ب) آپۖ تکبیر کہتے تھے نویں تاریخ کی فجر کے بعد سے آخری ایام تشریق کی عصر تک جس وقت فرض نماز کا سلام پھیرتے (نوٹ) آخری ایام تشریق تیرہویں ذی الحجہ تک ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter