]٣٦٥[(٢٠) واذا فرغ من خطبتہ اقاموا الصلوة۔
یوم الجمعة علی باب المسجد وابی بکر و عمر (الف)(ابو داؤد شریف ، باب النداء یوم الجمعة ص ١٦٢ نمبر ١٠٨٨ بخاری شریف ، باب التأذین عند الخطبة ص ١٢٤ نمبر ٩١٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ امام منبر پر بیٹھے گا اس وقت اس کے سامنے اذان ثانی دی جائے گی۔اس کے بعد امام خطبہ دے گا۔
]٣٦٥[(٢٠) جب امام خطبہ سے فارغ ہونگے تو لوگ جمعہ کی نماز کھڑی کریںگے۔
وجہ پہلے خطبہ دے پھر نماز کھڑی کرے اس کی دلیل یہ حدیث ہے عن انس قال رأیت رسول اللہ ۖ ینزل من المنبر فیعرض لہ الرجل فی الحاجة فیقوم معہ حتی یقضی حاجتہ ثم یقوم فیصلی (ب)(ابو داؤد شریف ، باب الامام یتکلم بعد ما ینزل من المنبر ص ١٦٦ نمبر ١١٢٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ خطبہ کے بعد نماز جمعہ قائم کرے گا۔
حاشیہ : (الف) سائب بن یزید فرماتے ہیں کہ حضور کے سامنے اذان دی جاتی تھی جب آپۖ جمعہ کے دن منبر پر بیٹھتے مسجد کے دروازے پر اور ابوبکر اور عمر کے زمانے میں بھی (ب) میں نے حضور کو دیکھا کہ منبر سے اترتے تو آپ کے لئے کوئی آدمی ضرورت پیش کرتا تو آپۖ اس کے ساتھ کھڑے ہوتے یہاں تک کہ آپ ان کی ضرورت پوری کرتے پھر کھڑے ہوتے اور نماز پڑھتے۔