ص ٥٠ نمبر ٢٠٣ ابو داؤد شریف ، باب فی الاذان قبل دخول الوقت ص ٨٦ نمبر ٥٣٢) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ وقت سے پہلے حضرت بلال نے اذان دی تو حضورۖ نے ان کو لوگوںکے سامنے معذرت کرنے کے لئے کہا کہ 'ان العبد قد نام' کہو(٥)ان رسول اللہ ۖ قال لہ لا تؤذن حتی لیتبین لک الفجرھکذاومد یدیہ عرضا(الف) (ابو داؤد شریف، باب فی الاذان قبل دخول الوقت ص ٨٦ نمبر ٥٣٤) فائدہ تا ہم اوپر کی احادیث کی وجہ سے امام ابو یوسف اور امام شافعی فرماتے ہیںکہ فجر سے پہلے اذان دیدی تو اذان ادا ہو جائے گی۔دوسری نمازوں میں اذان ادا نہیں ہو گی۔
حاشیہ : (الف) آپۖ نے حضرت بلال سے فرمایا کہ اذان نہ دو جب تک کہ فجر تمہارے لئے واضح نہ ہو جائے اس طرح۔