Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

116 - 493
]١٣٧[(٤) واول وقت المغرب اذا غربت الشمس وآخر وقتھا مالم تغب الشفق ]١٣٨[(٥) وہو البیاض الذی یری فی الافق بعد الحمرة عند ابی حنیفة رحمہ اللہ وقال ابو یوسف ومحمد رحمھما اللہ ھو الحمرة۔

نمبر ٥٧٩) سورج غروب ہونے سے پہلے عصر کی ایک رکعت پالے تو گویا کہ پوری عصر کی نماز پالی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ غروب آفتاب سے پہلے تک عصر کا وقت ہے 
]١٣٧[(٤)  مغرب کا اول وقتجب سورج ڈوب جائے اور اس کا آخر وقت جب تک کہ شفق غائب نہ ہو جائے۔  
وجہ  مغرب کے اول وقت کے بارے میں حدیث گزر چکی ہے ۔اور حضرت جبرئیل علیہ السلام نے مغرب کی نماز دونوں دن سورج غروب ہونے کے بعد ہی پڑھائی ۔اس لئے کہ مستحب وقت وہی ہے۔ لیکن مغرب کا آخری وقت حقیقت میں شفق کے غروب ہونے تک ہے۔ اس کی دلیل یہ حدیث ہے  عن عبد اللہ بن عمران النبی ۖ قال اذا صلیتم الفجر ... فاذا صلیتم المغرب فانہ وقت الی ا ین یسقط الشفق (الف)(مسلم شریف، باب اوقات الصلوات الخمس ص ٢٢٢ نمبر ٦١٢ ترمذی شریف،باب ماجاء فی مواقیت الصلواة ص ٤٠ نمبر ١٥١)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مغرب کا وقت شفق کے غروب ہونے تک رہتا ہے۔
]١٣٨[(٥) شفق وہ سفید روشنی ہے جو افق میں سرخی کے بعد دیکھی جاتی ہے امام ابو حنیفہ کے نزدیک ۔اور صاحبین نے کہا شفق وہ سرخی ہے۔  
تشریح  ّفتاب ڈوبنے کے بعد پہلے سرخی آتی ہے پھر سفید روشنی پھیلی ہوئی ہوتی ہے ۔پھر سفید روشنی لمبی سی ہوتی ہے جس کو بیاض مستطیر اور پھر بیاض مستطیل کہتے ہیں۔ اس کے بعد افق پر مکمل اندھیرا چھا جاتا ہے۔امام ابو حنیفہ کے نزدیک سرخی کے بعد جو بیاض مستطیر ہوتی ہے وہاں تک مغرب کا وقت ہے۔ اس کے بعد عشا کا وقت شروع ہوتا ہے (١) فجر میں بیاض مستطیرفجر کا وقت ہے۔ اسی طرح بیاض مستطیر مغرب کا وقت ہونا چاہئے۔ کیونکہ دونوں ایک ہی طرح ہیں(٢) حدیث میں ہے  سمعت ابا مسعود الانصاری یقول ... ویصلی المغرب حین تسقط الشمس ویصلی العشاء حین یسود الافق وربما اخرھا حتی یجتمع الناس (ب) (ابوداؤد شریف، باب فی المواقیت ص ٦٢ ٦٣ نمبر ٣٩٤)اس حدیث میں ہے کہ آپۖ عشا کی نماز افق کالا ہونے کے بعد پڑھا کرتے تھے۔جس کا مطلب یہ ہے کہ بیاض مستطیر تک مغرب کا وقت ہے۔جو سرخی کے بعد آتی ہے ۔کیونکہ افق کالا سفیدی غائب ہونے کے بعد ہی ہوگا ۔اس کی تائید اس اثر سے ہوتی ہے۔کتب عمر بن عبد العزیز ان صلوا صلوة العشاء اذا ذھب بیاض الافق فیما بینکم و بین ثلث اللیل (مصنف عبد الرزاق، باب وقت العشاء الاخرة ،ص ٥٥٦، نمبر ٢١١٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ افق کے بیاض جانے یعنی شفق ابیض کے ڈوبنے کے بعد نماز عشاء کا وقت ہوتا ہے۔

حاشیہ  :  (الف)(الف) آپۖ نے فرمایا پس جب کہ مغرب کی نماز پڑھو تو اس کا وقت شفق کے ڈوبنے تک ہے(ب) ابو مسعود انصاری  فرماتے ہیں کہ حضورۖ نماز پڑھتے تھے مغرب کی جب سورج ڈوب جاتا تھا اور عشا کی جب افق کالا ہو جاتا تھا،اور کبھی مؤخر کرتے تھے یہاں تک کہ لوگ جمع ہو جائیں۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter