Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

114 - 493
وقتھا ما لم تطلع الشمس]١٣٥[ (٢)واول وقت الظھر اذا زالت الشمس وآخر وقتھا عند ابی حنیفة رحمہ اللہ تعالی اذا صار ظل کل شیء مثلیہ سوی فیء الزوال وقال ابو 

یتبین لکم الخیط الابیض من الخیط الاسود من الفجر (آیت ١٨٧ سورة البقرة ٢) تبین سے مراد فجر کا خوب واضح ہونا ہے جو سبح صادق کے وقت ہوتا ہے۔
]١٣٥[(٢)ظہر کا اول وقت جب سورج ڈھل جائے اور اس کا آخری وقت امام ابو حنیفہ کے نزدیک جب ہر چیز کا سایہ دو مثل ہو جائے سایہ اصلی کے علاوہ۔اور صاحبین کے نزدیک جب کہ ہر چیز کا سایہ ایک مثل ہو جائے۔  
تشریح  ظہر کا اول وقت زوال کے فورا بعد سے شروع ہوتا ہے ۔اس میں کسی کا اختلاف نہیں ہے۔البتہ اس کے آخری وقت کے بارے میں امام ابو حنیفہ کی رائے یہ ہے کہ سایہ اصلی کے علاوہ دو مثل تک رہتا ہے۔ اور اس کے بعد عصر کا وقت شروع ہوتا ہے۔ ان کی دلیل یہ حدیث ہے  وجہ  عن ابی ذر قال کنا مع رسول اللہ ۖ فی سفر فاراد المؤذن ان یؤذن للظھر فقال النبی ۖابرد، ثم اراد ان یؤذن فقال لہ ابرد،حتی رأینا فیء التلول فقال النبی ۖ ان شدة الحر من فیح جہنم فاذا اشتد الحر فابردوا بالصلوة (الف) (بخاری شریف، باب الابراد بالظہر فی السفر ص ٧٧ نمبر ٥٣٩) ٹیلہ پستہ قد ہوتا ہے اس کا سایہ نیچے نظر ّنے لگے یہ اسی وقت ہو سکتا ہے جب ہر چیز کا سایہ ایک مثل سے زیادہ ہو چکا ہو۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ظہر کی نماز ایک مثل کے بعد پڑھی گئی ہے۔ اس لئے ظہر کا وقت دو مثل تک ہے  فائدہ  صاحبین اور دوسرے ائمہ سایہ اصلی کے علاوہ ایک مثل تک ظہر کا وقت کہتے ہیں۔ ان کی دلیل یہ حدیث ہے  اخبرنی ابن عباس ان النبی ۖ قال امنی جبرئیل عند البیت مرتین فصلی الظہر فی الاولی منھما حین کان الفیء مثل الشراک ثم صلی العصر حین کان کل شیء مثل ظلہ ثم صلی المغرب حین وجبت الشمس وافطر الصائم ثم صلی العشاء حین غاب الشفق ثم صلی الفجر حین برق الفجر وحرم الطعام علی الصائم وصلی المرة الثانیة الظھر حین کان ظل کل شیء مثلہ لوقت العصر بالامس ثم صلی العصر حین کان ظل کل شیء مثلیہ ثم صلی المغرب لوقتہ الاول ثم صلی العشاء الآخرة حین ذھب ثلث اللیل ثم صلی الصبح حین اسفرت الارض ثم التفت الی جبرئیل فقال یا محمد ھذا وقت الانبیاء من قبلک والوقت فیما بین ھذین الوقتین(ب) (ترمذی 

حاشیہ  :  (الف) ابو ذر فرماتے ہیں کہ ہم حضور کے ساتھ سفر میں تھے تو مؤذن نے ظہر کی اذان دینے کا ارادہ کیا تو آپۖ نے فرمایا ٹھنڈا ہونے دو ۔پھر اذان دینے کا ارادہ کیا تو آپۖ نے فرمایا ٹھنڈا ہونے دو۔ یہاں تک کہ ہم نے ٹیلے کا سایہ دیکھا ۔ پھر آپۖ نے فرمایا سخت گرمی جہنم کی لپٹ ہے ۔پس جب کہ سخت گرمی ہو تو نماز کو ٹھنڈا کر کے پڑھو(ب)آپۖ نے فرمایا کہ جبرئیل نے بیت اللہ کے پاس میری دو مرتبہ امامت کی ۔ پس ظہر کی نماز پہلے وقت پر پڑھائی جس وقت کے سایہ چپل کی طرح ہو گیا۔پھر عصر کی نماز پڑھائی جب کہ ہر چیز کا سایہ ایک مثل ہو گیا۔ پھر مغرب کی نماز پڑھائی جب کہ سورج ڈوب گیا اور روزہ دار نے افطار کر لیا۔ پھر عشاکی نماز پڑھائی جب کہ شفق ڈوب گیا۔ پھر فجر کی نماز پڑھائی جس وقت فجر نکل گیااور کھانا روزہ دار پر حرام ہو گیا۔اور دوسری مرتبہ ظہر کی نماز پڑھائی جب کہ ہر چیز کا سایہ ایک مثل ہو گیاجس وقت پچھلے دن عصر پڑھائی تھی۔ پھر عصر کی نماز پڑھائی جس وقت ہر چیز کا سایہ دو مثل ہو گیا۔ پھر مغرب کی نماز پڑھائی پہلے ہی وقت پر۔(باقی اگلے صفحہ پر) 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter