عین فوّارة کعین الماء (٨٥٢) وعلیہ فی ارض الخراج خراج وہٰذا) ١ اذا کان حریمہما صالحا للزراعة لان الخراج یتعلق بالتمکن من الزراعة۔
جائے گا ۔
وجہ : اس کی وجہ یہ فر ما تے ہیں کہ یہ زمین کی پیداوار نہیں ہیں ، اور نہ غلہ وغیرہ میں سے ہیں ، یہ تو پانی کے چشمے کی طرح پھوٹنے والا چشمہ ہے ، تو جس طرح پانی کے چشمے میں کچھ نہیں اسی طرح پٹرول اور الکترا کے چشمے میں کچھ نہیں ہے ۔ ۔ ابھی یہ تیل بہت مہنگے ہیں اس لئے اس میں ٹیکس لیا جا تا ہے ۔
ترجمہ: (٨٥٢) اور خراجی زمین میں ہو تو اس پر خراج ہے ۔
ترجمہ: ١ یہ جب ہے کہ اس کا گرد کاشتکاری کے قابل ہو ، کیونکہ خراج اس وقت ہو تا ہے جبکہ کاشتکاری پر قدرت ہو ۔
تشریح : اگر تارکول اور پٹرول خراجی زمین میں نکل جا ئے اور اس کے چشمے کے حریم ، یعنی اس کے ارد گرد کا شتکاری کے لائق ہو تو اس چشمے پر خراج لاز م ہو گا ، اس کی وجہ یہ ہے کہ خراجی زمین کی پیداوار پر خراج نہیں ہو تا بلکہ اس کی زمین پر خراج ہو تا ہے ، لیکن شرط یہ ہے کہ وہ زمین کاشتکاری کے لائق ہو تب خراج لازم ہو گا ، لیکن اگر زمین کے ارد گرد کا شتکاری کے لائق ہی نہ ہو تو اس پر خراج نہیں ہے ، اس لئے یہاں بھی خراج لازم نہیں ہو گا ۔ ۔ حریم : کھیت کے ارد گرد یا کنویں کے ارد گرد کو حریم کہتے ہیں ۔