Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

542 - 645
(٨٢٨)  قال معدن ذہب او فضة او حدید او رصاص او صفر وجد فی ارض خراج او عشرٍ ففیہ الخمس عندنا )  ١  وقال الشافعی لا شیٔ علیہ فیہ لانہ مباح سبقت یداہ  الیہ کالصید الا اذا کان المستخرج ذہبًا او فضة فیجب فیہ الزکوٰة 

ترجمہ:  (٨٢٨)  اگر سونا ، یا چاندی ، یا لو ہا ، یا سیسہ ، یا پیتل کی کان ہو اور خراجی یا عشری زمین میں پائی جا ئی جائے تو اس میں ہمارے نزدیک پانچواں حصہ ہے۔
تشریح  :  جو آگ میں پگھلنے والی قیمتی چیز ہے اس کی کان نکل جا ئے اور ایسی زمین میں ہو جس پر عشر یا ٹیکس ہے تو جتنا مال نکلے گا اس کا پانچواں حصہ حکومت لے گی ، اور باقی چار حصے جس کی زمین میں نکلی ہے اس کو دیا جائے گا ۔ جیسے سو نا، چاندی، لو ہا ، سیسہ ، پیتل کی کان نکل  جائے تو جتنا نکلتا جا ئے گا اس میں پانچواں حصہ لیتا چلا جا ئے گا ۔
وجہ : (١) ۔ عن ابی ھریرة  أن رسول اللہ  ۖ قال : العجماء جبار ، و البئرجبار، و المعدن جبار، و فی الرکاز الخمس ۔ ( بخاری  شریف ، باب فی الرکاز الخمس ، ص ٢٤٤، نمبر ١٤٩٩ مسلم شریف ، باب  جرح العجماء و المعدن و البئر جبار ، ص ٧٥٨، نمبر ١٧١٠ ٤٤٦٥)اس حدیث میں ہے کہ معد ن میں تو کچھ نہیں ہے لیکن رکاز میں پانچواں حصہ ہے ، ہمارے یہاں معدن بھی رکاز ہے اس لئے معدن میں بھی پانچواں حصہ لازم ہو گا ۔(٢)دوسری وجہ یہ ہے کہ یہ زمین پہلے کفار کے ہاتھ میں تھی اب مسلمانوں نے اس پر قبضہ کیا تو گو یا کہ زمین اور اس میں سے نکلنے والی چیز مال غنیمت ہو ئی اور مال غنیمت میں پانچواں حصہ ہے ، اس لئے اس کان میں بھی پانچواں حصہ ہو گا ، اس کے لئے آیت یہ ہے ۔ و اعلموا أنما غنمتم من شیء فان للہ خمسہ و للرسول و لذی القربی و الیتیمی و المساکین و ابن السبیل ۔ ( آیت ٤١، سورة الانفال ٨)  اس آیت میں ہے کہ جو مال غنیمت ہو اس میں خمس ہے ، اور یہ مال غنیمت کے درجے میں ہے اس لئے اس میں بھی خمس ہو گا ۔ 
۔اور عشری اور خراجی زمین کی قید اس لئے لگائی کہ اس زمین پر پہلے سے کچھ نہ کچھ ٹیکس مو جود ہے اس لئے اب کچھ زیادہ ٹیکس یعنی پانچواں حصہ لے لیا جا ئے گا ، لیکن اگر گھر میں کان نکل جائے تو چونکہ گھر پر کوئی ٹیکس نہیں ہو تااسلئے اس میں کان نکلے تو اس میں پانچواں حصہ نہیں لیا جائے گا ۔۔ معدن : کان ۔ رصاص :سیسہ ۔ صفر : پیتل ۔ ارض خارجی : جس زمین پر خراج لا گو ہو اس کو ارض خارجی کہتے ہیں ۔ارض عشری : جس زمین پر عشر لا گو ہو اس کو ارض عشری کہتے ہیں ۔
ترجمہ:    ١   امام شافعی  نے فر ما یا کہ معدن کان پر کچھ نہیں ہے ، اس لئے کہ کان مباح چیز ہے جس نے پہلے لے لیا اسی کی چیز ہے ، جیسے کہ شکار ]جس نے پکڑ لیا اسی کی ہو جا تی ہے [ لیکن اگر نکلنے والی چیز سو نا یا چاندی ہو تو اس میں زکوة واجب ہے ۔ 
تشریح  :  ایک بنیادی فر ق یہ ہے کہ امام شافعی  کے یہاں معدن الگ چیز ہے اور رکاز الگ چیز ہے دو نوں ایک نہیں ہے ۔۔لو ہا 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter