Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

474 - 645
٢  وکان یقول اَوّلاً یجب فیہا ما یجب فی المسانِّ وہو قول زفر ومالک۔   ٣   ثم رجع وقال فیہا واحد منہا وہو قول ابی یوسف والشافعی   ٤  وجہ قولہ الاول ان الاسم المذکور فی الخطاب ینتظم الصغار والکبار   

للبیھقی ، باب یعد علیھم بالسخال التی نتجت ج رابع ص١٧٣،نمبر٧٣١٤) اس اثر میں حضرت عمر  نے فر ما یا کہ زکوة کے لئے  بڑے کے ساتھ بکری کے بچے کو بھی شمار کیا جا ئے گا ، البتہ اس کو زکوة میں لیا نہیں جا ئے گا ۔۔ الغذاء : چھوٹے بچے 
لغت  :  الفصلان: فصیل کی جمع ہے اونٹنی کے بچے۔ الحملان :حمل کی جمع ہے بکری کے بچے۔ العجاجیل: عجول کی جمع ہے گائے کے بچے۔
 ترجمہ : ٢   اور پہلے یہ کہا کرتے تھے کہ چھوٹے بچوں میں بھی اتنی ہی زکوة واجب ہو گی جتنی مسنہ میں ]یعنی بڑے میں[ یہی قول امام زفر  اور امام مالک  کا ہے ۔ 
تشریح :  پہلے یہ فر ما یا کر تے تھے کہ جس طرح بڑے جانور میں تعداد پوری ہو نے کے بعد زکوة لی جا تی ہے اور اس کا ایک حساب ہے جو اوپر گزرا ، اسی طرح صرف چھوٹے بچے ہوں تب بھی بڑے کی طرح اس کی زکوة لی جا ئے گی ، اور بڑے کا ہی حساب اس میں ہو گا ۔  
 وجہ : (١)  عن عطاء قال قلت لہ یعتد بالصغار اولاد الشاة؟ قال نعم( مصنف ابن ابی شیبة ٢٤ السخلة تحسب علی صاحب الغنم ۔ج ثانی ،ص ٣٦٨،نمبر٩٩٨٣) اس اثر میں ہے کہ چھوٹے بچے کو بھی شمار کیا (٢)  اسکی دلیل عقلی یہ ہے کہ حدیث میںغنم ]بکری[ پر زکوة ہے اورغنم چھوٹے بچے پر بھی بو لا جا تا ہے اس لئے صرف بچہ ہو تب بھی اس پر بڑے کی زکوة ہو گی ۔  
 ترجمہ: ٣   پھر اس سے رجوع کر گئے اور فر ما یا کہ اس میں سے ایک ہے ، یہی قول امام ابو یوسف  اور شافعی  کا ہے ۔ 
تشریح :  امام ابو حنیفہ  کا دوسرا قول یہ ہے کہ صرف بچے جتنے بھی ہوں سب میں ایک بچہ زکوة میں دے دیا جا ئے ۔یہی قول امام ابو یوسف اور امام شافعی  کا ہے۔ 
وجہ  :  (١) اسکی وجہ یہ ہے کہ اس میں زکوة واجب کیا جس سے غریبوں کا فائدہ ہوا ، اور بڑے جانور کی طرح نہیں کیا بلکہ صرف ایک بچہ لازم کیا اس سے مالک کا فائدہ ہے تو اس قول میں دونوں جانب کا فائدہ ملحوظ ہے۔
 ترجمہ: ٤   پہلے قول کی وجہ یہ ہے کہ خطاب میں جو نام ذکر کیا ہے وہ چھوٹے اور بڑے سب کو شامل ہے ۔ 
تشریح :  پہلا قول یہ تھا کہ چھوٹے کا حساب بھی وہی ہے جو بڑے کا ہے ، یعنی جس عدد میں بڑے جانور میں زکوة واجب ہو تی ہے اسی تعداد میں چھوٹے بچے میں بھی زکوة واجب ہو گی اور بڑے جانور جتنی ہی زکوة ہو گی ۔ اور اسکی وجہ یہ ہے کہ حدیث میں اونٹ ، 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter