Deobandi Books

تعمیم التعلیم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

43 - 86
نہ ان کے یہاں کشف ہے نہ وہ خوابوں کی تعبیر جانتے ہیںنہ وہ عملیات اور تعویذگنڈے کاشغل رکھتے ہیں۔وہ صرف رضائے خدا اور وصول الی اﷲ کا طریقہ جانتے ہیں اوراس کیب تعلیم وتبلیغ کے لیے وہ ہر وقت حاضر ہیں۔اگر کوئی ان سے خواب کی تعبیر تو وہ یہ جواب دیتے 
نہ شبم نہ شب پر ستم کہ حدیث خواب گویم
چو غلام آفتابم ہمہ زآفتاب گویم
یہی وجہ ہے کہ عوام ان سالکین کے کم معتقد ہوتے ہیں کیونکہ ان کے یہاں ظاہری سامان کچھ نہیں ہوتا۔نہ کشف ہے نہ کرامت،نہ رات دن الہام کاتذکرہ نہ ہائے اور ہو ،شووغل، اورمجذوبین کے یہاں یہ سامان بہت ہوتاہے۔ہاں سالکین کے پاس محبت ومعرفت الہٰی کاایک مخفی خزانہ ہوتاہے۔جس کواہل بصیرت دیکھ لیتے ہیں۔عوام کی نظروہاں تک کم پہنچتی ہے۔اسی طرح کا ملین کی کیفیات ممتاز نہیں ہوتیں بلکہ ان میں ایسی شیرینی ہوتی ہے جیسی فیرینی میں کہ نہایت لطیف مٹھاس ہوتی ہے جس کو اگر کوئی دیہاتی چکھے توبالکل پھیکا بتادے۔اور مذوبین کی کیفیات میں ایسی شیرینی ہوتی ہے،جیسی گڑمیں کہ دیہات کے لوگ اسی کو میٹھا سمجھتے ہیں۔مگر نازک مزاج لطیف الطبع لوگ اس کی ایک ڈلی بھی نہیں کھا سکتے۔
مجھے فرینی پر ایک حکایت یاد آئی کہ دیوبند میں ایک رئیس کے ہاں تقریب تھی جس میں زردہ، پلائواور فرینی پکائی گئی تھی۔ گائوں سے ان کی رعیت کے چمار بھی آگئے توان کو بھی انہوں نے یہی کھانادلوایا۔گاؤں والوں کی سمجھ میں یہ لطیف کھانے کیوں آنے لگے تھے ۔پلاؤزردہ کو تو بہت ناک منہ چڑھا کرانہوں نے کھایا مگرجب فیرینی کانمبر آیا تو ان سے نہ رہا گیا ۔آخرایک بول ہی اٹھا۔ اپنے ساتھی سے پوچھنے لگا کہ یہ تھوک سا کے ہے؟(کیا ہے؟)
دیکھئے اتنی لطیف چیز جو دل ودماغ کو تفریح دیتی چلی جاوے مگر چمار نے یہ قدر کی کہ اس کو تھوک سے تشبیہ دی ۔اسی طرح جو لوگ دیہاتی طبیعت کے ہوتے ہیں ان کو سالکین کی لطیف کیفیات کی قدر نہیں ہوتی ۔ان کو تو اسی کی قدر ہوتی ہے کہ ذرا پھاند کود ہو ۔ہو حق ہو ،کشف وکرامت ہو ،تب اس کو بزرگ سمجھتے ہیں 
کاملین کے کمالات
حضرت جنید رحمۃ اﷲ علیہ کے یہاں ایک شخص آیا اور دس برس تک رہا دس برس کے بعد کہنے لگا حضرت میں اتنے عرصے سے آپ کی خدمت میں ہوں مگر میں نے کوئی کرامت نہیں دیکھی ۔واقعی یہ شخص بھی کوئی بڑا ہی کوڑ مغز تھا جس کو اتنے عرصہ میں حضرت جنید ؒ کے کمالات نظر نہ آئے ورنہ ان کمالات کے سامنے کرامت کی کیا حقیقت تھی ؟ حضرت جنید ؒ کو جوش آگیا ، فرمایا کہ اے شخص ! اس دس برس میں تو نے کوئی کام خلاف سنت جنید سے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تمہید 1 1
3 علم سحر 1 2
4 ومن شر الننفّٰثٰت فی العقد 2 2
5 نیت کا اثر 2 2
6 علت اور شریعت 6 2
7 انما البیع مثل الربوا 7 2
8 اصول شریعت 8 2
9 فاعتبرو ایا اولی الابصار 9 2
10 عجب وکبر 11 2
11 عقلی علت بعض لوگ 12 2
12 حکمتِ احکام 15 2
13 نسبت مع اﷲ 17 2
14 حرمت کا مدار 18 2
15 بے وضو نماز 20 2
16 مولوی کی تعریف 21 2
17 بسم اﷲ پڑھنا 22 2
18 نفع کی چیز 24 2
19 سفلی وعلوی عمل 24 2
20 توجہ ومسمریزم کی حقیقت 25 2
21 علوی عمل کی حدود 28 2
22 سحر کی تاثیر 29 1
23 کشف کے خطرات 31 22
24 تعلیم نسواں کی ضرورت 32 22
25 عجائب پرستی 34 22
26 غلو فی الدین 35 22
27 عوام کا اعتقاد 36 22
28 واعظین کا مذاق 37 22
29 مجذوب اور سالک کا فرق 42 22
30 کاملین کے کمالات 43 22
31 سحر کے اثرات 46 22
32 علم محمود 47 22
33 مناظرے کی خرابیاں 48 22
34 مضر ونافع علوم 53 22
35 علماء کی غلطی 55 22
36 عوام کی غلطی 56 22
37 علماء کی کوتاہی 59 1
38 علماء کو ہدایت 64 37
39 علم کی کیمیا 66 37
40 علم کی فضیلت 68 37
41 صحبت کا اثر 70 37
42 امراء کی کوتاہی 71 37
43 علم کی قدر 72 37
44 انتخاب طلباء 74 37
45 علم دین کی برکت 75 37
46 رفع اشکالات 77 37
47 مفید علم 82 37
48 کام کی باتیں 84 37
Flag Counter