انا اعطینٰک الکوثر فصل لربک وان
یہاں تک پڑھ کر پانی پیتے ہیں پھر حَرْ کہتے ہیں پھر دم کرتے ہیں نہ معلوم یہ کون سا طریقہ ہے ؟ بچپن میں ہم نے بھی ان عملیات کو لکھ لیا تھا مگر کبھی ان پر عمل نہیں کیا ۔ صرف ایک آدھ بار بچھو کا عمل غلطی سے کیا ۔اﷲ تعالیٰ معاف فرمادے ۔
سو اس کا بہت لحاظ رکھنا چاہئے کہ عملیات علویہ میں الفاظ طیّب ہوں ۔قرآن کے الفاظ کو بگاڑا نہ گیا ہو ،ایک بات عملیات میں قابلِ لحاظ یہ ہے کہ جو عملیات دنیا کے واسطے ہوتے ہیں وہ موجب ثواب نہیں ہوتے ان میں ثواب کا اعتقاد رکھنا بدعت ہے ۔اسی طرح ایسے عملیات کومسجد میں بیٹھ کر نہ پڑھنا چاہئے اور اس قسم کے تعویذ مسجد میں بیٹھ کر لکھنے چاہئیں ،کیونکہ یہ یا تو تجارت ہے اگر تعویذ پر اجرت لی جائے جس کو مسجد سے باہر ہی کرنا چاہئے ۔فقہاء نے تصریح کی ہے کہ جو مدرس اور ملّا بچوں کو تنخواہ لے کر پڑھاتا ہو اس کو مسجد میں نہ بیٹھنا چاہئے ،کیونکہ مسجد میں اجرت کا کام کرنا بیع وشراء میں داخل ہے ۔اسی طرح جو شخص اجرت پر کتابت کرتا ہو یا جو درزی اجرت پر کپڑے سیتا ہو ،یہ سب لوگ مسجد میں بیٹھ کر یہ کام نہ کریں
(قلت الا ان یکون معتکفا فیجوز لہ ذلک کما ہو مقتضی قواعدھم واﷲ اعلم ۱۲ جامع)
اس نکتہ پر حضرت حاجی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کے ارشاد سے تنبہ ہوا ۔حضرت حاجی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کی خدمت میں ایک شخص نے آکر عرض کیا کہ میں نے خواب میں یہ دیکھا ہے کہ مسجد میں پاخانہ پھر رہا ہوں۔حاجی صاحب ؒ نے فوراً ارشاد فرمایا کہ تم مسجد میں کوئی عمل دنیا کے واسطے پڑھتے ہوگے ۔اس نے اقرار کیا ۔آپ نے فرمایا کہ دنیا کے واسطے مسجد میں وظیفے نہ پڑھنے چاہئیں ۔
تو علوی عملیات کے جائز ہونے کے لیے اتنے شرائط ہیں ۔یہ مسائل آپ نے کبھی نہ سنے ہوں گے اس لیے میں کہا کرتا ہوں کہ کسی محقق عالم کو لپٹ جاؤ اور اس سے پوچھ پوچھ کر کام کیا کرو ۔اس کی بہت ضرورت ہے ۔اس کے بغیر کام نہیں چل سکتا ۔غرض ان شرائط کے ساتھ تعویذ وعملیات وغیرہ سحر حلال ہیں۔یہ چیزیں مطلقاً سحر حلال میں داخل نہیں ہیں جیسا کہ عوام کا خیال ہے ۔
میں یہ بیان کر رہا تھا کہ یہود میں سحر کا بہت چرچا تھا ۔اس پر سحر حلال اور سحرحرام کی تقسیم کا بیان یہاں تک طویل ہو گیا ۔لیکن یہ سب مضامین ضروری تھے ان کا بیان فائدہ سے خالی نہیں ۔اب میں پھر اصل قصہ کی طرف لوٹتاہوں۔
سحر کی تاثیر
یہود میں سحر کا بہت چرچا تھا اور وہ لوگ سحر حرام ہی میں مبتلا تھے جس کا ذکر ’’النّفّٰثٰت فی العقد ‘‘ میں کیا گیاہے ۔ اس میںعورتوں کا ذکر اس لے کیا گی اکہ عورتوں کا سحر زیادہ قوی اور مؤثر ہوتا ہے اور اس میں ایک راز ہے جو کہ