! بلکہ یہاں سروش سے مراد جبرائیل علیہ السلام ہیں اور پیام سروش سے مراد وحی ہے جو کہ جبرائیل علیہ السلام کے ذریعہ سے نازل ہوتی تھی ۔مطلب یہ ہوا کہ وحی کا اتباع کرنا چاہئے ۔پھر شیطان کے وسواس کار گر نہ وں گے ۔غرض کشف میں یہ خطرے ہیں اور جس کو کشف ہی نہ ہوتا ہو اس کو شیطان کیا دھوکا دے لے گا ۔
جب یہ بات ثابت ہوئی کہ سحر وغیرہ کا مدار تخیّل پر ہے تو اب سمجھئے کہ عورتوں کا تخیّل مرد سے بڑھا ہوا ہوتا ہے کیونکہ اول تو ان کو عقل کم ہوتی ہے اور کم عقل آدمی کو جو کچھ بتلادو ۔وہ اس کے خیال میں جلدی جم جاتا ہے ۔اسے جانب مخالف کا وہم ہی نہیں ہوتا ۔دوسرے ان کی معلومات بھی بہ نسبت مردوں کے کم ہوتی ہیں ان کا خیال زیادہ منتشر نہیں ہوتا ۔
تعلیم نسواں کی ضرورت
لیکن آج کل نے تعلیم یافتہ طبقہ میں اس کی بھی کوشش ہے کہ عورتوں کے معلومات وسیع کئے جائیں اور ان کو علوم وفنون کی تعلیم دی جائے ۔میں عورتوں کی تعلیم کا مخالف نہیں ،مگر اس تعلیم کا ضرور مخالف ہوں جو یہ لوگ عورتوں کو دیتے ہیں ۔بھلا عورتوں کو جغرافیہ اور تاریخ پڑھانے کا کیا فائدہ ؟ میں نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ عورتوں کو اب تک یہ بات معلوم نہیں تھی کہ ہمارے شہر میں میں کتنے محلے ہیں اور ضلع میں کتنے شہر ہیں اور کون راستہ کدھر کو جاتا ہے ۔اسی لیے اب تک وہ اپنے گھر میں مقید رہنا پسند کرتی تھیں ۔لیکن اب ان کودنیا بھر کے نقشے اور راستے بتلائے جاتے ہیں ۔اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کو بھاگنے کا طریقہ بتلایا جا تا ہے ۔سو واقعی میری سمجھ میں اس کی کوئی حکمت نہیں آئی کہ عورتوں کو جغرافیہ پڑھانے میں کیا فائدہ ہے ۔ان کا تو کمال یہی ہے کہ اپنے شہر اور اپنے گھر کے سوا انہیںکچھ نہ معلوم ہو ۔عورتوں کی تعلیم کے لیے دینی مسائل سے زیادہ کوئی چیز مفید نہیں ۔اگر تاریخ پڑھائی جائے تو محض بزرگوں کے حالات پڑھانے چاہئیں۔جس کا اثر ان کے اخلاق پر بھی اچھا ہو ۔مگر آج کل تو ان کو دنیا بھر کے قصے پڑھائے جاتے ہیں جس کا بہت ہی برا نتیجہ ہوتا ہے ۔
قرآن شریف میں نیک عورتوں کی ایک صفت یہ بھی بیان کی گئی ہے کہ وہ غافل ہوں ۔چنانچہ ارشاد ہے ۔
ان الذین یرمون المحصنٰت الغٰفلٰت المؤمنات لعنوا فی الدنیا والآخرۃ
جو لوگ پاک دامن مسلمان عورتوں کو متہم کرتے ہیں ان پر دنیا وآخرت میں لعنت ہے ۔غافلات کا مطلب یہ ہے کہ وہ چالاک نہیں ہیں ۔نشیب وفراز سے بے خبر ہیں۔ تو صاحبو! عورتوں کا تو کمال یہی ہے کہ وہ اپنے گھر اور اپنے شوہر کے سوا تمام دنیا سے بے خبر ہوں اور یہ وصف عورتوں میں فطری ہوتا ہے مگر لوگ اس کوبگاڑ دیتے ہیں ۔ایک شخص مجھ سے ایک بزرگ کی حکایت بیان کرتے