Deobandi Books

تعمیم التعلیم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

17 - 86
ہے ۔
تو کیا اس جواب کو ریل بابو تسلیم کر سکتا ہے ؟ ہر گز نہیں ! وہ یہی کہے گا کہ ہم قانون کا راز کچھ نہیں جانتے ۔ہمارے پاس کتاب میں یہی قانون لکھا ہوا کہ پندرہ سیر سے جو زیادہ ہو اس کی بلٹی ہونی چاہئے جس میں ہندوستانی اور کابلی کی کوئی تخصیص یا استثناء نہیں ہے ۔اور اس کے جواب کو تمام مہذب لوگ صحیح مانیں گے ۔
اسی طرح ہم اس دلیل کے جواب میں کہتے ہیں کہ حق تعالیٰ نے وضو کو فرض کیا ہے جس میں مہذب اور دیہاتی کا کوئی فرق نہیں ۔اس لیے وضو ہر شخص پر فرض ہے ہم تم کو قرآن میں عام حکم دکھلا سکتے ہیں اس سے آگے ہم کچھ نہیں جانتے ۔ہم کو خبر نہیں کہ اس حکم کی علت کیا ہے ۔
نسبت مع اﷲ
یہ مضمون اس پر بیان ہوا تھا کہ بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ضرر سے بچنے کے لیے یا کسی دنیوی منفعت کے لیے تعویذ وغیرہ کرنا مطلقاً جائز ہے خواہ اس میں شیاطین ہی سے استعانت ہو ۔یہ بالکل غلط ہے اور میں نے یہ بیان کیا تھا کہ دنیوی مضرت کا اعتبار نہیں ۔اصل مضرت حق تعالیٰ کی ناراضی ہے مگر اس کو لوگ ہلکا سمجھتے ہیں ۔یہ خیال کر لیا ہے کہ ابھی حق تعالیٰ سے ملاقات تھوڑا ہی ہو رہی ہے ۔گناہ کر کے توبہ کرلیں گے ۔پھر پاک صاف ہو کر حق تعالیٰ سے مل لیں گے ۔میں کہتا ہوں کہ اول تو حق تعالیٰ سے ملنے کا وقت کسی کو معلوم نہیں شاید ہمیں نفس نفس واپسیں بود ۔اگر تم کو ایسا ہی زندگی پر بھروسہ ہے تو یہ کونسی عقلمندی ہے کہ توبہ کے سہارے گناہوں کا ارتکاب کیا جائے ۔تو اس کی بعینہٖ وہ مثال ہے جیسے کوئی تریاق کے بھروسہ سنکھیا کھنا چاہے یا منتر جاننے کی وجہ سے سانپ سے کٹوانا چاہے کہ زہر کھا کر تریاق کھا لوں گا یا سانپ کے کاٹنے کے بعد منتر سے جھاڑلوں گا ۔تو کیا جولوگ توبہ کے بھروسہ گناہ کرتے ہیں وہ ایسا بھی کرسکتے ہیں ۔ہر گز نہیں ! علاوہ اس کے حق تعالیٰ کے ساتھ محبت کا تعلق بھی تو ہے تو کیا اس کا مقتضا یہی ہے ؟
صاحبو! اگر کسی عاشق کو یہ معلوم ہوجائے کہ میرا محبوب فلاںکام سے ناراض ہوتا ہے تو اس کو یہ خیال ہوسکتا ہے کہ ابھی تو محبوب کی ملاقات میں دیر ہے ۔لاؤ اس کام کو کر لوں ۔صاحبو! عاشق سے یہ کبھی نہیں ہوسکتا اس کی محبت ہر گز محبوب کے خلافِ رضا کام کرنے کی اجازت نہ دے گی ۔گو ملاقات میں کتنی ہی دیر ہو بلکہ گو ملاقات ہونی والی بھی نہ ہو ۔پھر افسوس ہے کہ حق تعالیٰ کے ساتھ ہم اس کے خلاف برتاؤ کرتے ہیں معلوم ہوتا ہے کہ پوری محبت ہی نہیں ہے ۔تو اس صورت میں شکایت اور زیادہ ہوگئی کہ ہم کو بیوی اور بال بچوں سے تو کیسی محبت ہے ایک ادنیٰ حسین صورت سے ہم کو کیسا تعلق ہوجاتا ہے اور حق تعالیٰ سے ہم کو اس درجہ محبت نہ ہو جو کہ جلال وکمال ونوال میں سب سے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تمہید 1 1
3 علم سحر 1 2
4 ومن شر الننفّٰثٰت فی العقد 2 2
5 نیت کا اثر 2 2
6 علت اور شریعت 6 2
7 انما البیع مثل الربوا 7 2
8 اصول شریعت 8 2
9 فاعتبرو ایا اولی الابصار 9 2
10 عجب وکبر 11 2
11 عقلی علت بعض لوگ 12 2
12 حکمتِ احکام 15 2
13 نسبت مع اﷲ 17 2
14 حرمت کا مدار 18 2
15 بے وضو نماز 20 2
16 مولوی کی تعریف 21 2
17 بسم اﷲ پڑھنا 22 2
18 نفع کی چیز 24 2
19 سفلی وعلوی عمل 24 2
20 توجہ ومسمریزم کی حقیقت 25 2
21 علوی عمل کی حدود 28 2
22 سحر کی تاثیر 29 1
23 کشف کے خطرات 31 22
24 تعلیم نسواں کی ضرورت 32 22
25 عجائب پرستی 34 22
26 غلو فی الدین 35 22
27 عوام کا اعتقاد 36 22
28 واعظین کا مذاق 37 22
29 مجذوب اور سالک کا فرق 42 22
30 کاملین کے کمالات 43 22
31 سحر کے اثرات 46 22
32 علم محمود 47 22
33 مناظرے کی خرابیاں 48 22
34 مضر ونافع علوم 53 22
35 علماء کی غلطی 55 22
36 عوام کی غلطی 56 22
37 علماء کی کوتاہی 59 1
38 علماء کو ہدایت 64 37
39 علم کی کیمیا 66 37
40 علم کی فضیلت 68 37
41 صحبت کا اثر 70 37
42 امراء کی کوتاہی 71 37
43 علم کی قدر 72 37
44 انتخاب طلباء 74 37
45 علم دین کی برکت 75 37
46 رفع اشکالات 77 37
47 مفید علم 82 37
48 کام کی باتیں 84 37
Flag Counter