چنانچہ ایک عمل کچی ّاینٹ کا ہے کہ جس کو ہلاک کرنا منظور ہوتا ہے اس کے واسطے ایک کچی ّپر عمل پڑھتے ہیں۔پھر اس کوکفن وغیرہ دے کر اس پر نمازجنازہ پڑھ کرندی میں ڈال دیتے ہیں پانی سے وہ اینٹ گھلنا شروع ہو جاتی ہے جوں جوں وہ گھلتی ہے اسی قدر یہ شخص گھلنا شروع ہوتا ہے ۔یہاں تک کہ جب وہ اینٹ بالکل گھل جاتی ہے یہ شخص بھی گھل گھل کر ہلاک ہوجاتا ہے یہ بہت ہی سخت عمل ہے ۔
سو خوب سمجھ لو کہ اگر وہ شخص مستحق قتل نہ ہوگا تو تم کو قتل کا گناہ ضرور ہو گا ۔بعض لوگ کہہ دیا کرتا ہیں کہ ہم نے تو قرآن سے مارا ہے ۔پھر ہمیں گناہ کیوں ہو گا ۔میںکہتا ہوں کہ اگر تم ایک بڑا بھاری قرآن کسی کے سر پرماردو جس سے اس کا سر پھٹ جاوے اور مرجاوے ۔تو کیا تم کو گناہ نہ ہوگا ،ضرور ہوگا ۔
علوی عمل کی حدود
علوی عملیات میں ایک بات تو یہ دیکھنے کے قبل ہے کہ مقصود جائز ہے یا نہیں ۔دوسرے یہ بھی دیکھنا چاہئے کہ کلمات طیّب ہیں یا نہیں ؟ اگر علوی عمل میں خبیث الفاظ نہ ہوں مگر طیّب بھی نہ ہوں ،وہ بھی ناجائز ہے ۔چنانچہ بعض لوگوں نے موکلوں کے عجیب عجیب نام گھڑے ہیںکلکائیل ،دروائیل اسی طرح اس کے قافیہ پر بہت سے نام ہیں اور غضب یہ ہے کہ ان ناموں کو سورۂ فیل کے اندر ٹھونسا ہے ۔
ألم تر کیف فعل ربک باصحاب الفیل یا کلکائیل ، الم یجعل کیدھم فی تضلیل یا دردائیل وعلی ہٰذا القیاس
یہ سخت واہیات ہے اول تو نام ہی بے ڈھنگے ہیں نہ معلوم کلکائیل کہاں سے ان لوگوں نے گھڑا ہے بس یہ لوگ رات دن کل کل ہی میں رہتے ہوں گے ۔پھر ان کو قرآن میں ٹھونسنا یہ دواسر بے ڈھنگاپن ہے اور نہ معلوم یہ مؤکل ان لوگوں نے کہاں سے تجویز کئے ہیں ۔محض خیالات ہیں اور کچھ بھی نہیں۔اس کا مصداق معلوم ہوتے ہیں ۔
ان ھی الاّ اسمآء سمّیتموھا انتم واٰباء کم ما انزل اﷲ بھا من سُلطان۔
مؤکل پر مجھے ایک لطیفہ یاد آیا کہ ایک وکیل صاحب گھر میںاپنی والدہ کے پاس بٹیھے ہوئے تھے کہ باہر سے ایک شخص نے ان کو آواز دی۔وکیل نے پوچھاکون ہے؟وہ دیہاتی تھا جس نے ان کو اپنے مقدمہ میں وکیل بنا یا اس نے کہا اجی میں ہوں تمہارا مؤکل ۔وکیل صاحب باہرجانے لگے ان کی والدہ نے ہاتھ پکڑ لیا کہ کہاں جاتے ہو ،وہ تومؤکل ہے تم کو مارڈالے گا۔ انہوں نے سمجھایا کہ کہاں جاتے ہو ،وہ تو مؤکل ہے تم کو مار ڈالے گا ۔انہوں نے سمجھایا کہ یہ عملیات کا مؤکل نہیں بلکہ اس نے مجھے وکیل بنایا ہے ۔اسے بھی مؤکل کہتے ہیں ۔غرض بڑے اصرار کے بعد والدہ نے اجازت دی اور کہا کہ اچھا جاؤ خدا حافظ !
اسی طرح ایک عمل بچھو کا ہے