Deobandi Books

تعمیم التعلیم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

22 - 86
ناآشنا کہ اسی زمانہ میں ان کی شادی ہوئی ۔جب گھر سے مدرسہ میں آئے تو آپ کے ہاتھوں میںمہندی لگی ہوئی تھی ۔غرض بعضے مولوی بھی جاہل ہوتے ہیں بلکہ یوں کہنا چاہئے کہ بعض جاہل مولوی مشہور ہوجاتے ہیں ۔کیونکہ مولوی اصل میں وہ ہے جو اﷲ والاہو اوراﷲ والا آدمی شریعت سے جاہل نہیں ہوسکتا ۔مگر آج کل جہاں کسی نے عربی کی دوچار کتابیں پڑھ لیں اسے مولوی کہنے لگتے ہیں چاہے اس نے محض معقول وادب ہی پڑھا ہو ۔اور دینیات کا یک سبق بھی نہ پڑھا ہو ۔ حالانکہ یہ شخص حقیقت میں مولوی ہی نہیں۔
اگر معقول پڑھنے سے آدمی مولوی ہو جایا کرے تو ارسطو اور جالینوس سب سے بڑے مولوی ہونے چاہئیں کیونکہ یہ لوگ معقول کے امام ہیں حالانکہ ان کے موحد ہونے میں بھی کلام ہے ۔اور اگر ادب پڑھنے اور عربی میں گفتگو کر لینے اور تحریر لکھ لینے سے مولوی ہوجایا کرے تو ابو لہب اور ابو جہل سب سے بڑے مولوی ہونے چاہئیں ۔کیونکہ یہ لوگ بہت بڑے عربی دان اور فصیح وبلیغ تھے ۔تو محض معقول وادب سے انسان مولوی نہیں ہوسکتا ۔مگر آج کل ان کو بھی مولوی مشہور کر دیتے ہیںاور یہ مرض اوپر سے چلا آتا ہے ۔
چنانچہ ملا محمود جونپوری اپنے زمانہ میں بڑا فاضل مشہور تھا ۔حا لا نکہ وہ محض ایک فلسفی آدمی تھا ۔ علوم شریعت میں اُسے مہارت نہ تھی، مگر مشہور بہت ہوگیا تھا۔حتیٰ کہ شاہ دہلی نے اُس کوطلب فرمایا اور بہت اعرازو اکرام کیا ۔ایک ملاّ بادشاہ کے یہا ں پہلے سے مقرّب تھے ان کوفکر ہوئی کہ اگرملاّمحمود کی دال گل گئی تو پھر ہماری پوُچھ کم ہو جائے گی۔ اس لیے وہ اس فکرمیں تھے کہ کسی موقعہ پر ملاّ محمود کا جاہل ہونا بادشاہ پر ظاہر کیا جائے۔ خشک مولویوں میںمرض حسد وغیرہ کا ہوا کیا ہے۔چنانچہ ایک دن کوئی جنازہ آیا اور لوگوں نے ملاّسے کہا کہ جنازہ کی نمازپڑھا دو انہوں نے ملا محمود سے کہا کہ آپ کے ہوتے ہوئے میں نماز نہیں پڑھا سکتا آپ پڑھا دیں ۔ملامحمود نے انکار کیا مگر اصرار کے بعد مجبور ہو کر آگے بڑھے ۔ ان ملا نے کان میں کہہ دیا ! مجمع زیادہ ہے ذرا قرأت بلند آواز سے پڑھئے ۔اﷲ اکبر کہہ کر انہوں نے الحمد ﷲ رب العالمین بآواز بلند پڑھنا شروع کردی ۔لوگوں نے نماز توڑ دی اور ایک شور مچ گیا کہ یہ کون جاہل ہے جسے جنازہ کی نماز بھی نہیں آتی ۔غرض مصلّٰی سے پیچھے ہٹائے گئے اور سب لوگوں میں ان کی جہالت کا چرچا مشہور ہوگیا میں یہ بیان کر رہا تاھ کہ اگر کوئی بے نمازی نمازیوں میں پھنس جائے تو اس کو نماز کی نیت نہ کرنا چاہئے کیونکہ بے وضو نماز پڑھنا کفر ہے۔
 بسم اﷲ پڑھنا 
اسی طرح فقہا نے لکھا ہے کہ حرام مال پر بسم اﷲ کہنا کفر ہے ۔اس پر مجھے ایک لطیفہ یاد ایا ۔ایک مفسر نیچری نے ایک تفسیر لکھی ہے جس کی اس جماعت میں بڑی شہرت ہے مگر اﷲ کے بندے نے اپنی تمہید میں بسم اﷲ تک نہیں لکھی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تمہید 1 1
3 علم سحر 1 2
4 ومن شر الننفّٰثٰت فی العقد 2 2
5 نیت کا اثر 2 2
6 علت اور شریعت 6 2
7 انما البیع مثل الربوا 7 2
8 اصول شریعت 8 2
9 فاعتبرو ایا اولی الابصار 9 2
10 عجب وکبر 11 2
11 عقلی علت بعض لوگ 12 2
12 حکمتِ احکام 15 2
13 نسبت مع اﷲ 17 2
14 حرمت کا مدار 18 2
15 بے وضو نماز 20 2
16 مولوی کی تعریف 21 2
17 بسم اﷲ پڑھنا 22 2
18 نفع کی چیز 24 2
19 سفلی وعلوی عمل 24 2
20 توجہ ومسمریزم کی حقیقت 25 2
21 علوی عمل کی حدود 28 2
22 سحر کی تاثیر 29 1
23 کشف کے خطرات 31 22
24 تعلیم نسواں کی ضرورت 32 22
25 عجائب پرستی 34 22
26 غلو فی الدین 35 22
27 عوام کا اعتقاد 36 22
28 واعظین کا مذاق 37 22
29 مجذوب اور سالک کا فرق 42 22
30 کاملین کے کمالات 43 22
31 سحر کے اثرات 46 22
32 علم محمود 47 22
33 مناظرے کی خرابیاں 48 22
34 مضر ونافع علوم 53 22
35 علماء کی غلطی 55 22
36 عوام کی غلطی 56 22
37 علماء کی کوتاہی 59 1
38 علماء کو ہدایت 64 37
39 علم کی کیمیا 66 37
40 علم کی فضیلت 68 37
41 صحبت کا اثر 70 37
42 امراء کی کوتاہی 71 37
43 علم کی قدر 72 37
44 انتخاب طلباء 74 37
45 علم دین کی برکت 75 37
46 رفع اشکالات 77 37
47 مفید علم 82 37
48 کام کی باتیں 84 37
Flag Counter