Deobandi Books

تعمیم التعلیم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

41 - 86
کے ہاتھ سے ظاہر ہوتے ہیں۔
اس پر یہ شبہ نہ کیا جاوے کہ سحر تو حرام وکفر ہے ۔اس کی تعلیم کے لیے فرشتے کیوں نازل کئے گئے ۔ اس کا جواب یہ ہے کہ سحر پر عمل کرنا حرام اور کفر ہے باقی اس کا جاننا اور بضرورت شرعی سیکھنا جب کہ اس پر عمل مطلق نہ ہو حرام نہیں ۔ اس کی مثال ایسی ہے جیسے سور اور کتے کا گوشت کھانا حرام ہے لیکن اس کے گوشت کی خاصیت معلوم کر لینا اور اس کو بیان کر دینا یہ حرام نہیں ۔کیونکہ خاصیت جاننے اور بتلانے کو گوشت کھانا نہیں کہہ سکتے اسی طرح شرب پینا حرام ہے لیکن اگر طبی کتاب میں شراب کی خاصیتیں لکھی ہوئی ہوں تو ان کو پڑھنا اور پڑھانا حرام نہیں کیونکہ اس کو شراب پینا نہیں کہہ سکتے ۔اسی طرح کلمات کفریہ کا عمداً زبان سے نکالنا کفر ہے لیکن اگر کوئی شخص کلمات کفریہ سے بچنے کے لیے ان کو جاننا چاہے کہ کن کلمات سے ایمان جاتا رہتا ہے تاکہ میں ان سے بچتا رہوں یہ کفر نہیں ہے بلکہ جائز ہے ۔
چنانچہ فقہا نے کتابوں میں کلمات کفر کے لیے مستقل باب منعقد کیا ہے جس میں ایسی باتوں کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے جن سے ایمان جاتا رہتا ہے ۔ان کے جاننے اور پڑھنے کو کوئی حرام نہیں کہتا کیونکہ نقل کفر ، کفر نہیں ۔ اسی طرح فلسفہ کے مسائل بہت سے کفر میں داخل ہیں لیکن لوگوں کو اس کی حقیقت پر مطلع کرنے کے لیے فلسفہ کی تعلیم دی جاتی ہے اور ساتھ میں اس کا رد بھی کر دیا جاتا ہے جس سے مقصود صرف یہی ہے ۔فلسفہ کی حقیقت اور اس کا بطلان معلوم کرلینے کے بعد کوئی شخص ان دلائل سے متأثر نہ ہو اور ضرورت کے وقت ان کے دلائل کا جواب دے سکے ۔پس اشتباہ جاتا رہا کہ تعلیم سحر کا اہتمام کیوں کیا گیا ۔
رہا یہ اشکال کہ پھر اس تعلیم کے لیے فرشتے کیوں نازل ہوئے انبیاء علیہم السلام سے یہ کام کیوں نہ لیا گیا ؟ اس کا جواب یہ ہے انبیاء علیہم السلام ہدایت محضہ کے لیے مبعوث ہوئے ہیں اور تعلیم سحر میں یہ بھی احتمال ہوتا ہے کہ کوئی شخص اس کو سیکھنے کے بعد اسی میں مشغول ومبتلا ہو جائے تو اس طرح انبیاء علیہم السلام ضلالت وگمراہی کا سبب بعید بن جاتے جو ان کی شان ہدایت محضہ کے منافی ہے ۔اس لیے حق تعالیٰ نے ان کو ضلالت کا سبب بعید بنانا بھی گوارا نہیں کیا ۔بخلاف فرشتوں کے کہ ان سے تشریع وتکوین دونوں قسم کے کام لیے جاتے ہیں۔اور تکوین میں جس طرح وہ مسلمانوں کی پرورش کرتے ہیں اسی طرح کفار کی بھی کرتے ہیں
حدیث میں آتا ہے کہ رحم کے اندر نطفہ کی پرورش کے لیے ملائکہ مقرر ہیں ۔تو وہ مسلمان اور کافر ہر شخص کی صورت رحم میں بناتے ہیں اور نشوونما میں دونوں کی حفاظت کرتے ہیں ۔ اسی طرح ہر شخص کے ساتھ کچھ فرشتے اس کی نگہبانی کے لیے مقرر ہیں جو خبیث جنوں سے اس کو بچاتے ہیں اور موذی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تمہید 1 1
3 علم سحر 1 2
4 ومن شر الننفّٰثٰت فی العقد 2 2
5 نیت کا اثر 2 2
6 علت اور شریعت 6 2
7 انما البیع مثل الربوا 7 2
8 اصول شریعت 8 2
9 فاعتبرو ایا اولی الابصار 9 2
10 عجب وکبر 11 2
11 عقلی علت بعض لوگ 12 2
12 حکمتِ احکام 15 2
13 نسبت مع اﷲ 17 2
14 حرمت کا مدار 18 2
15 بے وضو نماز 20 2
16 مولوی کی تعریف 21 2
17 بسم اﷲ پڑھنا 22 2
18 نفع کی چیز 24 2
19 سفلی وعلوی عمل 24 2
20 توجہ ومسمریزم کی حقیقت 25 2
21 علوی عمل کی حدود 28 2
22 سحر کی تاثیر 29 1
23 کشف کے خطرات 31 22
24 تعلیم نسواں کی ضرورت 32 22
25 عجائب پرستی 34 22
26 غلو فی الدین 35 22
27 عوام کا اعتقاد 36 22
28 واعظین کا مذاق 37 22
29 مجذوب اور سالک کا فرق 42 22
30 کاملین کے کمالات 43 22
31 سحر کے اثرات 46 22
32 علم محمود 47 22
33 مناظرے کی خرابیاں 48 22
34 مضر ونافع علوم 53 22
35 علماء کی غلطی 55 22
36 عوام کی غلطی 56 22
37 علماء کی کوتاہی 59 1
38 علماء کو ہدایت 64 37
39 علم کی کیمیا 66 37
40 علم کی فضیلت 68 37
41 صحبت کا اثر 70 37
42 امراء کی کوتاہی 71 37
43 علم کی قدر 72 37
44 انتخاب طلباء 74 37
45 علم دین کی برکت 75 37
46 رفع اشکالات 77 37
47 مفید علم 82 37
48 کام کی باتیں 84 37
Flag Counter