ملفوظات حکیم الامت جلد 21 - یونیکوڈ |
|
صفحہ نمبر 73 کی عبارت علامت مقبولیت ذکر ارشاد ۔ ذکر اللہ سے اگر شوق میں ترقی اور حب الہی میں زیادتی ہو تو سمجھ لو کہ ذکر مقبول ہے ۔ ذکر کا مقصود اصلی ارشاد ۔ ذکر اس واسطے مقصود نہیں کہ اس پر کیفیات و حالات کا ترتب ہو بلکہ محض اس لئے مقصود ہے کہ بندہ کے ذکر سے حق تعالی اس کو یاد کرتے ہیں عاشق کے لئے کیا یہ تھوڑی بات ہے کہ محبوب اس کو یاد کرے ۔ ذکر اللہ مقلل غذا ہے ارشاد ۔ صوفیہ کے واقعات اس پر شاہد عدل ہیں کہ ذکر اللہ ان کی غذا بن جاتا ہے ۔ اور غذائے جسمانی کا کام دیتا ہے ۔ اور مشاہدہ ہے کہ ذکر اللہ کرنے والے کی غذائے جسمانی کم ہو جاتی ہے یعنی ذکر اللہ میں مشغول ہونے سے پہلے جس قدر اس کی غذا تھی اس سے کم ہو جائے گی ۔ ابتدائے میں توجہ الی اللہ کا طریقہ ارشاد ۔ توجہ الی اللہ کا طریقہ ابتداء یہی ہے کہ توجہ الی الاسم کی جائے ۔ زبان کا ذکر سے بند ہو جانا کبھی غایت قرب کی وجہ سے ہوتا ہے ارشاد ۔ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ غایت قرب کی وجہ سے زبان ذکر سے بند ہو جاتی ہے اس لئے نزع کی حالت میں کوئی مسلمان اگر کلمہ نہ پڑھے تو اس سے بد گمان نہ ہونا چاہئے ممکن ہے کہ اس کی وجہ غایت قرب ہو ۔ عشاق ہر وقت نماز میں ہیں ارشاد ۔ عشاق نماز کے بعد دوسری نماز کی فکر و انتظار میں بیتاب رہتے ہیں ۔ اور حدیث میں ہے کہ نماز کے انتظار میں لگا رہنے والا نماز ہی میں ہے اس لئے عشاق ہر وقت نماز میں ہی ہیں ۔ عمل شوق باقی رکھ کر کرو ارشاد ۔ ان اللہ لا یھل حتی تملوا یعنی عمل شوق باقی رکھ کر کرو ۔ اتنا عمل نہ کرو کہ سارا شوق ایک دم ہی سے پورا کر لو ۔ عبادت تحمل کے موافق کرو ۔ تحمل سے زیادہ نہ کرو ۔