ملفوظات حکیم الامت جلد 21 - یونیکوڈ |
|
صفحہ نمبر 67 کی عبارت نماز سے جی چرانے کا علاج حال ۔ نماز پڑھنے میں جی بہت چراتا ہے ۔ ارشاد ۔ اس کا تو کچھ حرج نہیں مگر جی چرانے پر عمل نہ کیا جائے نفس کی مخالفت کر کے نماز کو اہتمام سے پڑھا جائے اور کچھ نوافل بھی معمول کر لیا جائے جتنے میں کسی ضروری کام کا حرج نہ ہو ۔ دفع تشتت کا طریقہ ذکر میں ارشاد ۔ کتابوں میں بوقت ذکر نفی و اثبات ملاحظہ مفہوم لا معبود الا اللہ یا لا محبوب الا اللہ لا موجود الا اللہ تحریر ہے لیکن میں اس لئے نہیں بتلایا کرتا کہ اس سے اکثر تشتت ہوتا ہے اور جو اس میں مصلحت رکھی گئی تھی وہ اس تشتت کے مقابلے میں ضعیف ہے ۔ تصور بوقت ذکر ارشاد ۔ تسبیح کے وقت اولی تو تصور کا مذکور کا ہے یعنی حق تعالی کا لیکن اگر یہ خیال نہ جمے تو پھر ذکر کا اس طرح سے کہ یہ قلب سے ادا ہو رہا ہے ۔ ذکر بر وقت اذان ارشاد ۔ اذان ہوتے ہوئے ذکر سے رک جانا اولی ہے ۔ نماز سے بے رغبتی کا علاج حال ۔ آج کل عبادات خصوصا نماز سے بے رغبتی ہو جاتی ہے اور سخت آ سکت گھیرتی ہے ۔ ایک آدھی بار قضا بھی ہو جاتی ہے ۔ ارشاد ۔ یہی صورت ہے کہ اولا تکلف سے اس کام کو کیا جائے بعد چندے سہولت ہو جاتی ہے نیز اس کی اعانت کے لئے اپنے نفس پر کوئی جرمانہ نقد جو نہ بہت سہل ہو نہ گراں مقرر کیا جائے یا کچھ نوافل ایسی تعداد میں کہ نہ بہت سہل ہوں نہ بہت گراں اپنے ذمہ لازم کی جائیں ۔ ذکر نزد مصلی کا حکم ارشاد ۔ کوئی اگر پاس نماز پڑھتا ہو تو اتنا جہر نہ کرے کہ مصلی کو تشویش ہو یا دوسری جگہ چلا جائے ۔ طریقہ ترتیل حافظ کے لئے ۔ حال ٹھہر ٹھہر کر تلاوت کرتا ہوں تو ازبر پڑھنا مشکل معلوم ہوتا ہے اور میں حافظ ہوں ۔