ملفوظات حکیم الامت جلد 21 - یونیکوڈ |
|
صفحہ نمبر 46 کی عبارت غیر سے مقدم ہے اور یہ کہ ایثار کی اسی کو اجازت ہے جو اپنی اصلاح سے فراغت کر چکا ہو ۔ اہل اللہ کی صحبت کا نفع ایک ظاہری دوسرا باطنی ارشاد ۔ اہل اللہ کی صحبت کے مؤثر ہونے کا سبب یہ ہے کہ بار بار اچھی باتیں کان میں پڑیں گی تو کہاں تک اثر نہ ہو گا ۔ ایک وقت چوکو گے دو وقت چوکو گے تیسری دفعہ تو اصلاح ہو ہی جائے گی اور ایک سبب باطنی بھی ہے وہ یہ کہ جب تم ان کے پاس ہو گے اور تعلق بڑھاؤ گے تو ان کو تم سے محبت ہو جائے گی تو اس سے دو طرح اصلاح ہو گی ایک تو یہ کہ وہ دعا کریں گے اور ان کی دعاء مقبول ہوئی تو حق تعالی تم پر فضل فرماویں گے اور اکثر یہ ہے کہ ان کی دعا باذن حق ہوتی ہے تو ان کے منہ سے دعا نکلنا اس بات کی علامت سمجھنا چاہئے کہ حق تعالی کے فضل ہونے کا وقت آ گیا دوسری وجہ بڑی خفی ہے وہ یہ کہ تمہارے اعمال میں ان کی محبت سے برکت ہو گی اور جلد جلد ترقی ہو گی ۔ اور جلد اصلاح ہو جائے گی ۔ نفس پر جرمانہ کرنے کی اصل اور اس کا راز ارشاد ۔ نفس پر جرمانہ کرنے کی اصل نصوص سنت میں موجود ہے ۔ حدیث میں ہے من قال تعالی اقامرک فلیتصدق ۔ یعنی جس کی زبان سے یہ کلمہ نکل جاوے کہ آؤ جوا کھیلیں وہ صدقہ کرے ۔ اسی طرح حیض کے زمانہ میں غلطی سے جماع ہو جائے تو وہاں بھی صدقہ کا حکم ہے ۔ ابتدائے حیض میں ایک دینا اور آخر میں ںصف دینار ۔ اور راز جرمانہ کا یہ ہے کہ صدقہ کرنے سے نفس پر زیادہ مشقت ہوتی ہے اور اس سے بچنے کے لئے سالک تھوڑی مشقت برداشت کر لیتا ہے ۔ مجاہدہ کا مقصود ارشاد ۔ مجاہدہ سے مقصود نفس کو پریشان کرنا نہیں بلکہ نفس کو مشقت کا خوگر بنانا اور راحت و تنعم کی عادت سے نکالنا ہے اور اس کے لئے اتنا مجہادہ کافی ہے جس سے نفس پر کسی قدر مشقت پڑے ۔ بہت زیادہ نفس کو پریشان کرنا اچھا نہیں ۔ ورنہ وہ معطل ہو جائے گا ۔ اعتدال فی المجاہدہ ارشاد ۔ محنت ہمیشہ مستحسن نہیں بلکہ جب اعتدال سے ہو اور اس پر اچھا نتیجہ مرتب ہو پس مجاہدہ میں اعتدال کی رعایت ضروری ہے شریعت کی ہر شی میں اعتدال ضروری ہے ۔