ملفوظات حکیم الامت جلد 21 - یونیکوڈ |
|
صفحہ نمبر 65 کی عبارت وصول کی حقیقت اور اس کا طریقہ حصول ارشاد ۔ اپنے اوپر نظر کانا چھوڑ دو اپنے کو نیست و نا بود سمجھو تکبر کو دماغ سے نکال دو حق تعالی کے احکام میں منازعت نہ کرو بس واصل ہو گئے اور تجربہ و مشاہدہ ہے کہ خودی و خورد بینی محبت ہی سے نکلی ہے اس کے بغیر بہت کم نکلتی ہے اسی لئے عراتی طریق محبت کی تمنا کرتے ہیں ۔ صنمارہ قلندر سردار بمن نمائی کہ در از دور بینم رہ و رسم پارسائی نفس کو آرام کرنے اور سزا دینے کا طریقہ ارشاد ۔ نفس کے ساتھ بچوں سا معاملہ کرو کہ بچوں سے جب کوئی کام لینا ہوتا ہے تو اول اس کومٹھائی وغیرہ دے کر بہلاتے ہیں ۔ اگر اس سے بھی نہ مانے تو دھمکی سے کام لیتے ہیں اگر اس سے بھی نہ مانے تو بس دے چپت اسی طرح تم بھی نفس کے حظوظ پورا نہ کرو ۔ باقی حقوق ادا کرتے رہو ۔ خوب کھلاؤ ۔ پلاؤ اچھی طرح کام لو ۔ کہ مزدور خوش دل کند کار بیش ہاں کسی طرح باز نہ آئے تو اب سزا دو مگر خود سزا نہ دو بلکہ کسی کے ( یعنی شیخ کے ) حوالہ کر دو ۔ وہ مناسب سزا تجویذ کرے گا ۔ ورنہ جو لڑکا اپنے ہاتھ پر اپنے چپت مارے گا وہ تو آہستہ مارے گا اور محقق سزا کافی دے گا مگر حقوق نہ تلف کرے گا ۔ ذکر متعلقات آں ذکر میں ضرب کا حکم ارشاد ۔ طریق خاص ضرب نہ مقصود ہے نہ موقوف علیہ مقصود ۔ جس طرح بے تکلف بن جائے کافی ہے ۔ فکر سے انس ہو جانا ذکر ہی کی برکت ہے حال ۔ دل چاہتا ہے کہ ذکر چھوڑ دوں اور بیٹھ کر سوچتا رہوں اور ذکر میں طبیعت کم لگتی ہے ۔ ارشاد ۔ یہ جو لکھا ہے کہ ذکر چھوڑ دوں اور بیٹھ کر سوچتا رہوں سو یہ برکت ذکر ہی کی ہے کہ فکر سے انس ہو گیا ہے ۔ ذکر کرنا ہرگز نہ چھوڑنا ورنہ بنائے کے انعدام سے مبنی کا انعدام ہو جائے گا ۔ خواہ دل لگے یا نہ لگے ۔ معمولات پر استقامت رکھیں ۔