ملفوظات حکیم الامت جلد 21 - یونیکوڈ |
|
صفحہ نمبر 26 کی عبارت شیخ سے مناسبت نہ پیدا ہونے کی وجہ ارشاد ۔ شیخ سے مناسبت کی کمی اعمال کے تساہل سے نہیں ہوتی بلکہ بات کے نہ سمجھنے سے یا نہ ماننے سے ہوتی ہے ۔ صحبت غیر شیخ کے شرائط ارشاد ۔ شیخ کے ماسوا دوسرے شیخ کی خدمت میں دو شرط سے جا سکتا ہے ایک تو یہ کہ اس کا مذاق اپنے شیخ کے خلاف نہ ہو دوسرے یہ کہ اس سے تعلیم و تربیت میں سوال نہ کرے ۔ گناہ کبیرہ سے بیعت نہیں ٹوٹتی برکت جاتی رہتی ہے ارشا ۔ اگر کسی شخص سے کوئی گناہ کبیرہ ہو جائے مثلا زنا یا حرام کام تو اس سے بیعت نہیں ٹوٹتی مگر اسکی برکت جاتی رہتی ہے ۔ جیسے کوئی سخت بد پرہیزی کرے تو اس کی حیات منقطع نہیں ہوتی مگر صحت اور قوت بعض اوقات ایسی برباد ہو جاتی ہے کہ موت سے بدتر حالت ہو جاتی ہے ۔ ضرورت بیعت ارشاد ۔ یہ یقینی صحیح ہے کہ بیعت طریقت کی ضرورت عام نہیں لیکن باوجود اس کے پھر بھی نفس میں بعض امراض خفیہ ہوتے ہیں کہ وہ بدون تنبیہ شیخ محقق عارف کے سمجھ میں ہیں آتے اور اگر سمجھ میں آ جاتے ہیں تو ان کا علاج سمجھ میں نہیں آتا اس لئے تعلق شیخ حق سے ضروری ہوتا ہے ۔ رسوخ احوال کے اسباب ارشاد ۔ اعمال سے جو احوال حاصل ہوتے ہیں جیسے محبت خشیت وغیرہ ہما کبھی غیر راسخ ہوتے ہیں کبھی راسخ اور راسخ ہونے کے اسباب مختلف ہوتے ہیں کبھی تعلیم کبھی دعا کبھی صحبت گو صاحب صحبت کا قصد بھی نہ ہو جیسے آگ کی مصاحبت سے پانی گرم ہو جاتا ہے ۔ اور یہ صحبت احیاء کی نافع ہوتی ہے اسی طرح اموات کی بھی جب کہ دونوں کی روح میں مناسبت ہو جو کہ شرط فیض ہے طریق تقویت نسبت از مزار صاحب نسبت پس جب کہ صاحب مزار صاحب نسبت ہو اور زائر بھی صاحب نسبت ہو اور دونوں کی نسبت میں تناسب ہو اور اس سے زائر کے احوال حاصل ہیں رسوخ و استحکام ہو جائے تو اسی کو ترقی و قوت سے تعبیر کیا جاتا ہے ۔ اور نسبت کا رسوخ وجدانی ہونے کے سبب سے وجدان سے مدرک بھی ہو جاتا ہے طریقہ