ملفوظات حکیم الامت جلد 21 - یونیکوڈ |
|
صفحہ نمبر 36 کی عبارت میں نہانا مفید ہے مگر اولے پڑنے لگیں تو بھاگنا ہی چاہئے ۔ معاملہ بالشیخ کا خلاصہ پھر اس کا ثمرہ ارشاد ۔ میں نے دو لفظوں میں معاملہ بالشیخ کا خلاصہ نکالا ہے اس کے موافق عمل کرنا چاہئے ۔ یعنی اطلاع و اتباع ۔ اپنے احوال کی اس کو اطلاع کرتے رہو اور جو وہ حکم دے اس کے موافق عمل کرتے رہو پھر کامیابی یقینی ہے ۔ اگر اس کو اس تمام مشقت کے بعد صرف یہی معلوم ہوا کہ میں ناکام رہا تو یہی کامیابی ہے ۔ کیونکہ اس نا یافت سے عبدیت پیدا ہو گی اور یہی کمال مقصود ہے جو شخص شیخ کی تعلیم پر عمل کرتا رہے گا ۔ اس کو اور کچھ نہ ملے تو رضا تو ملے گی کیونکہ حق تعالی کا وعدہ ہے والذین جاھدوا فینا لنھدینھم سبلنا تعلیم و تربیت میں کاوش کر کے کسی کے در پے نہ ہونا چاہئے ارشاد ۔ اصلی کوشش اپنے وصول کی کرنا چاہئے البتہ اگر بدون کاوش و بدون گھیر گھار کے کوئی طالب آ جائے اور اس کی طلب متحقق ہو جائے تو اس کی خدمت کر دینے کا بھی مضائقہ نہیں بلکہ طاعت ہے ۔ جس کی خدمت کرو اس کی کامیابی کی فکر نہ کرو دعا کرتے رہو ۔ نا کامی میں دوہرا اجر ہے ارشاد ۔ بس یہی مذاق رکھو کہ جو آ جائے اس کی خدمت کر دو ۔ جو نہ آئے اس کی فکر میں نہ پڑو ۔ اور جس کی خدمت کرو اس کی کامیابی کی فکر نہ کرو ۔ ہاں دعا کرتے رہو باقی اسی کا وظیفہ لے کر نہ بیٹھو ۔ اگر شاگرد کو جلالین اچھی آ جائے تو آدھ سیر خوشی ہے اور بالکل نہ آئے تو سیر بھر خوشی ہے کیونکہ تم نے ایک خدمت کی تھی جس میں تم کو دنیا میں ناکامی ہوئی تو انشاء اللہ اس کے حصے کا بھی سارا اجر آخرت میں ملے گا ۔ محقق کی شان سالک کے حق میں تعلیم ۔ محققین کی یہ شان ہوتی ہے کہ چپکے چپکے اندر ہی اندر جو چاہتے دے دیتے ہیں سالک اس طرح لے جاتے ہیں کہ بعض اوقات اسے خود بھی خبر نہیں ہوتی کہ میں کہاں تھا اور کہاں پہنچ گیا ۔