Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2006

اكستان

38 - 64
فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اِلَّا رَجُلًا خَرَجَ بِنَفْسِہ وَمَالِہ، ثُمَّ لَمْ یَرْجِعْ مِنْ ذٰلِکَ بِشَیْئٍ''  (صحیح بخاری فی الجمعة، ابودود، ترمذی، ابن ماجہ و دارمی فی الصوم و مسند احمد واللفظ لہ، الترغیب والترہیب ج ٢ ص ١٢٧)
''حضرت عبد اللہ بن عباسسے روایت ہے کہ رسول اللہ  ۖ نے ارشاد فرمایا:  ''کوئی دن ایسا نہیں ہے کہ جس میں نیک عمل اللہ تعالیٰ کے یہاں اِن (ذی الحجہ کے) دس دنوں کے نیک عمل سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ ہو''۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! کیا یہ اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے بھی بڑھ کر ہے؟ آپ  ۖ نے ارشاد فرمایا ''اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے بھی بڑھ کر ہے مگر وہ شخص جو جان اور مال لے کر اللہ کے راستے میں نکلے، پھر اُن میں سے کوئی چیز بھی واپس لے کر نہ آئے'' (سب اللہ کے راستے میں قربان کردے، اور شہید ہوجائے یہ اِن دنوں کے نیک عمل سے بھی بڑھ کر ہے)  
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ ''مَا مِنْ اَیَّامٍ اَعْظَمُ عِنْدَ اللّٰہِ وَلَا اَحَبُّ اِلَی اللّٰہِ مِنَ الْعَمَلِ فِیْھِنَّ مِنْ ھٰذِہِ الْاَیَّامِ الْعَشْرِ فَاَکْثِرُوْا فِیْھِنَّ مِنَ التَّھْلِیْلِ وَالتَّکْبِیْرِ وَالتَّحْمِیْدِ'' (احمد،بیہقی وغیرہ)  (سندہ جید۔الفتح الربانی بترتیب مسند امام احمد ص ١٦٨ ج ٢٠)   وَفِیْ رِوَایَةٍ '' مَا مِنْ اَیَّامٍ اَعْظَمُ عِنْدَ اللّٰہِ وَلَا اَحَبُّ اِلَی اللّٰہِ اَلْعَمَلُ فِیْھِنَّ مِنْ اَیَّامِ الْعَشْرِ فَاَکْثِرُوْا فِیْھِنَّ مِنَ التَّسْبِیْحِ وَالتَّحْمِیْدِ وَالتَّھْلِیْلِ وَالتَّکْبِیْرِ''  (طبرانی فی الکبیر، باسناد جید)  (الترغیب ج ٢ ص ١٢٧)
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ  ۖ نے ارشاد فرمایا : ''اللہ تعالیٰ کے یہاں اِن (ذی الحجہ کے) دس دنوں کی عبادت سے بڑھ کر عظیم اور محبوب تر کوئی عبادت نہیں لہٰذا اِن میں لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کثرت سے پڑھاکرو ۔''(احمد، بیہقی وغیرہ) اور ایک روایت میں سُبْحَانَ اللّٰہِ  کا ذکر بھی ہے (طبرانی) 
	وضاحت  :  اس قسم کی اور بھی کئی روایات آئی ہیں، ایک روایت میں عشرہ ذی الحجہ کے ہر دن کے روزہ کو
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت حفصہ کا اشکال : 6 3
5 اشکال کا جواب : 6 3
6 جہنم کی آگ کی مثال : 6 3
7 مثال سے وضاحت : 7 3
8 مومن کا اثر آگ پر پڑے گا : 7 3
9 اندازِ بیان : 8 3
10 بیعت ِرضوان کی وجہ اور حضرت عثمان پر اعتراض کا جواب : 8 3
11 سکینہ ایک بہت بڑی دولت ہے : 9 3
12 حضرت عثمان کی خصوصی فضیلت 9 3
13 وفیات 10 1
14 انسانی عادات اور اللہ کا عذاب 11 1
15 افتتاحی خطاب 16 1
16 شہید کی پیشی : 16 15
17 اللہ کی طرف سے سوال : 17 15
18 شہید کا جواب : 17 15
19 اللہ کی طرف سے نامنظوری : 18 15
20 ملک و قوم سے پہلے اِسلام کا درجہ ہے : 19 15
21 شہید کی نیت کی خرابی اور جہنم کا حکم : 19 15
22 اللہ کے دربار میں عالِم کی پیشی : 20 15
23 نعمتوں کی کیا قدر دانی کی ؟ 21 15
24 اللہ تعالیٰ عالم کو جھٹلادیں گے : 21 15
25 عالِم کے لیے جہنم کا حکم : 23 15
26 نیت کی اصلاح کی ضرورت ہے : 23 15
27 بزرگوں کا عمل : 24 15
28 ترغیب .......... طلباء کے لیے مختصر معمولات : 25 15
29 فجر کے وقت : 26 15
30 ظہر کے وقت : 26 29
31 عصر کے وقت : 27 29
32 مغرب کے وقت : 27 29
33 عشاء کے وقت : 28 29
34 جمعہ کے دِن کاخاص عمل : 29 29
35 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و احکام 32 1
36 ماہ ِذی الحجہ کی لفظی و معنوی تحقیق : 32 35
37 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 32 35
38 تشریح : 33 35
39 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 36 35
40 پہلے عشرہ میں بال اور ناخن نہ کاٹنا : 39 35
41 ٩ ذی الحجہ کے روزہ کے فضائل و احکام : 40 35
42 تکبیر تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 41 35
43 تکبیر تشریق کی حکمت : 42 35
44 تکبیر تشریق کے احکام : 42 35
45 عید الاضحی کی رات کے فضائل : 43 35
46 حج و قربانی ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت : 45 35
47 حج کے فضائل : 46 35
48 ''حج'' اسلام کا اہم رُکن اور فریضہ : 46 35
49 حج کس پر فرض ہے ؟ 47 35
50 قربانی کے فضائل : 49 35
51 بسنت کا تہوار 51 1
52 عید بسنت 51 51
53 پتنگ بازی کی خرابیاں : 52 51
54 بیان کرتے ہیں : 52 51
55 شریعت کیا کہتی ہے ؟ 53 51
56 گلدستہ ٔ احادیث 56 1
57 دو آنکھیں 56 56
58 دو قدم 57 56
59 دو گھونٹ 57 56
60 بقیہ : بسنت کا تہوار 57 51
61 نبوی لیل ونہار 58 1
62 دینی مسائل 60 1
63 ( نفل نماز کے احکام ) 60 62
64 بعض خاص نفل نمازیں : 61 62
65 (١) تحیة الوضو : 61 62
66 ) تحیة المسجد : 62 62
67 (٣) اشراق کی نماز : 62 62
68 (٤) چاشت کی نماز : 62 62
69 (٥) اوابین کی نماز : 63 62
70 (٦) تہجد کی نماز : 63 62
Flag Counter