ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2006 |
اكستان |
اور گھاٹے میں مبتلا ہوں۔'' آخر کی اِن تینوں آیتوں میں رسول اللہ ۖکے زمانہ کے کفار اور ان کی بستیاں مراد ہیں۔ انہیں نافرمانیوں پر سخت وعید فرمائی گئی ہے اور ایسے عجیب اور ہیبت ناک انداز سے سرزنش فرماکر ڈرایا گیا ہے جو کلامِ الٰہی کا ہی اعجاز ہے۔ ان آیتوں میں یہ بے خوفی کافروں کی ذکر فرمائی گئی ہے۔ اس سے علمائے کرام نے یہ مسئلہ نکالا ہے کہ عذابِ خداوندی سے بالکل بے خوف ہوجانا یہ بھی کفر ہے۔ شریعت میں بتلایا گیا ہے کہ ایمان کی اصلی حالت یہ ہے کہ خوفِ خدا بھی ہو اور اُمید رحمت بھی ،جیسے قطعاً بے خوف ہونا کفر ہے اسی طرح قطعاً مایوس ہونا بھی کفر ہے، کیونکہ اس سے گویا خداوند کریم کی صفت ِرحمت کا انکار لازم آتا ہے اور اللہ تعالیٰ کی کسی صفت کاانکار بھی یقینا کفر ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے احکام پر چلنے کی توفیق مرحمت فرمائے اور دُنیا و آخرت میں اپنے فضل ِخاص سے نوازے۔ آمین۔ سیّد حامد میاں غفرلہ' ٥ نومبر ١٩٧٦ئ قارئین انوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل ماہنامہ انوارِ مدینہ کے ممبر حضرات جن کو مستقل طورپر رسالہ ارسال کیا جارہا ہے لیکن عرصہ سے اُن کے واجبات موصول نہیں ہوئے اُن کی خدمت میں گزارش ہے کہ انوارِ مدینہ ایک دینی رسالہ ہے جو ایک دینی ادارہ سے وابستہ ہے اس کا فائدہ طرفین کا فائدہ ہے اور اس کا نقصان طرفین کا نقصان ہے اس لیے آپ سے گزارش ہے کہ اس رسالہ کی سرپرستی فرماتے ہوئے اپنا چندہ بھی ارسال فرمادیں اوردیگر احباب کوبھی اس کی خریداری کی طرف متوجہ فرمائیں تاکہ جہاں اس سے ادارہ کو فائدہ ہو وہاں آپ کے لیے بھی صدقہ جاریہ بن سکے۔(ادارہ)