Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2006

اكستان

12 - 64
غفلت کا باعث بن رہی ہوں کنٹرول کردے تاکہ سرکشی میں کمی ہو اور خدا کے نبی کی زبانی خدا کا پیغام توجہ سے سننے کا موقع ملے۔ 
	بعض اوقات اس ضعیف الحقیقت انسان کی رعونت کی وجہ سے یہ حال ہوتا ہے کہ وہ کسی سے بات گوارا نہیں کرتا، لیکن جب اس پر سختی کا وقت آتا ہے تو عزیزوں، دوستوں اور ساتھیوں سے مشورے کرتا پھرتا ہے۔ اسی طرح بیماری اور نقصان دہ حالت پیش آنے پر اِس کا دل کسی کام میں نہیں لگتا بھوک غائب ہوجاتی ہے، بلکہ بیماری میں تو وہ نعمتیں بھی بے ذائقہ ہوجاتی ہیں جن پر مدارِ حیات ہوتا ہے۔ نہ کھانے کو جی چاہتا ہے نہ پینے کو اور کھابھی لے تو ذائقہ اچھا نہیں لگتا۔ ایسی حالت میں سرکشی کم ہوکر ہوش ٹھکانے آجاتے ہیں۔ اور خدا کا پیغام جو رسول کی زبانی پہنچایا جاتا ہے وہ بندہ دل سے سنتا اور تسلیم کرتا ہے۔ اِسی رویہ کو اِس آیت ِمقدسہ میں ذکر فرمایا گیا ہے۔
	اس رکوع کی دوسری آیت میں انسان کی دوسری عادت ذکر فرمائی گئی ہے، اس کا ترجمہ یہ ہے  : 
''اِس کے بعد ہم نے بدحالی کی جگہ خوشحالی عطا کردی، حتی کہ انہیں (خوب خوب) ترقی ہوئی اور وہ کہنے لگے کہ ہمارے باپ دادوں کو بھی تنگی اور راحت پیش آئی تھی۔ اِس پر ہم نے اُن کو اچانک گرفت میں لے لیا اور وہ اِس کا گمان بھی نہ رکھتے تھے۔''
	اس کی تشریح یہ ہے کہ اس پریشانی اور بدحالی کے بعد ہم نے اُن کے لیے ترقی کی راہیں کھول دیں وہ خوب پھولے اور بڑھے۔ یہ حالت اس لیے کی گئی کہ بعض لوگ تنگدستی میں اور بھی پریشان ہوجاتے ہیں اور پوری توجہ صرف اپنی معاشی بدحالی دُور کرنے کی طرف لگادیتے ہیں۔ ایسے وقت وہ نہ کچھ سن سکتے ہیں اور نہ اُن کی سمجھ صحیح کام کرتی ہے۔ اس لیے یہ حالت بدل کر پھر نعمتوں سے نوازدیا جاتا رہا ہے کہ بدحالی دُور ہونے پر خدا کے شکر کی طرف متوجہ ہوں اور انبیائے کرام کی زبانی دیے ہوئے احکام پر چلنے لگیں، لیکن اُن کے لیے یہ تبدیلی بھی اصلاح کا فائدہ نہیں رکھتی۔ وہ یہ تاویلیں کرنے لگتے ہیں کہ ہمارے بڑوں پر سختی نرمی کے سب ہی دَور گزرتے رہے ہیں اس کا تعلق نہ خدا کی اطاعت سے ہے نہ نافرمانی سے۔ اِس تاویل کو دل میں بٹھاکر پھر پوری طرح دریائے غفلت میں غرق ہوجاتے رہے ہیں۔ حق تعالیٰ ایسی حالت میں اُن کو ایسی ہی سزائیں دیتے رہے ہیں جو اُن کے گمان میں بھی نہ ہوتی تھیں اور اچانک آگھیرتی تھیں۔ 
	اِس آیت کی تفسیر کے ساتھ علماء محققین نے یہ نکتہ بیان فرمایا ہے کہ جس نعمت کے بعد شکر کی توفیق ہو اور
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت حفصہ کا اشکال : 6 3
5 اشکال کا جواب : 6 3
6 جہنم کی آگ کی مثال : 6 3
7 مثال سے وضاحت : 7 3
8 مومن کا اثر آگ پر پڑے گا : 7 3
9 اندازِ بیان : 8 3
10 بیعت ِرضوان کی وجہ اور حضرت عثمان پر اعتراض کا جواب : 8 3
11 سکینہ ایک بہت بڑی دولت ہے : 9 3
12 حضرت عثمان کی خصوصی فضیلت 9 3
13 وفیات 10 1
14 انسانی عادات اور اللہ کا عذاب 11 1
15 افتتاحی خطاب 16 1
16 شہید کی پیشی : 16 15
17 اللہ کی طرف سے سوال : 17 15
18 شہید کا جواب : 17 15
19 اللہ کی طرف سے نامنظوری : 18 15
20 ملک و قوم سے پہلے اِسلام کا درجہ ہے : 19 15
21 شہید کی نیت کی خرابی اور جہنم کا حکم : 19 15
22 اللہ کے دربار میں عالِم کی پیشی : 20 15
23 نعمتوں کی کیا قدر دانی کی ؟ 21 15
24 اللہ تعالیٰ عالم کو جھٹلادیں گے : 21 15
25 عالِم کے لیے جہنم کا حکم : 23 15
26 نیت کی اصلاح کی ضرورت ہے : 23 15
27 بزرگوں کا عمل : 24 15
28 ترغیب .......... طلباء کے لیے مختصر معمولات : 25 15
29 فجر کے وقت : 26 15
30 ظہر کے وقت : 26 29
31 عصر کے وقت : 27 29
32 مغرب کے وقت : 27 29
33 عشاء کے وقت : 28 29
34 جمعہ کے دِن کاخاص عمل : 29 29
35 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و احکام 32 1
36 ماہ ِذی الحجہ کی لفظی و معنوی تحقیق : 32 35
37 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 32 35
38 تشریح : 33 35
39 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 36 35
40 پہلے عشرہ میں بال اور ناخن نہ کاٹنا : 39 35
41 ٩ ذی الحجہ کے روزہ کے فضائل و احکام : 40 35
42 تکبیر تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 41 35
43 تکبیر تشریق کی حکمت : 42 35
44 تکبیر تشریق کے احکام : 42 35
45 عید الاضحی کی رات کے فضائل : 43 35
46 حج و قربانی ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت : 45 35
47 حج کے فضائل : 46 35
48 ''حج'' اسلام کا اہم رُکن اور فریضہ : 46 35
49 حج کس پر فرض ہے ؟ 47 35
50 قربانی کے فضائل : 49 35
51 بسنت کا تہوار 51 1
52 عید بسنت 51 51
53 پتنگ بازی کی خرابیاں : 52 51
54 بیان کرتے ہیں : 52 51
55 شریعت کیا کہتی ہے ؟ 53 51
56 گلدستہ ٔ احادیث 56 1
57 دو آنکھیں 56 56
58 دو قدم 57 56
59 دو گھونٹ 57 56
60 بقیہ : بسنت کا تہوار 57 51
61 نبوی لیل ونہار 58 1
62 دینی مسائل 60 1
63 ( نفل نماز کے احکام ) 60 62
64 بعض خاص نفل نمازیں : 61 62
65 (١) تحیة الوضو : 61 62
66 ) تحیة المسجد : 62 62
67 (٣) اشراق کی نماز : 62 62
68 (٤) چاشت کی نماز : 62 62
69 (٥) اوابین کی نماز : 63 62
70 (٦) تہجد کی نماز : 63 62
Flag Counter