Deobandi Books

اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت و اخلاق

87 - 161
اور عمل صالح کے ذریعہ اپنی انسانیت کو آراستہ اور درست نہ کرتا ہو وہ ہر طرح کی برائیوں میں ملوث ہوتا ہے اور وہ قرآنی تعبیر کے مطابق جانوربلکہ اس سے بھی زیادہ گیا گذرا ہوتا ہے، جو انسان ننگ انسانیت ہو تو وہ کتے اور گدھے سے بھی زیادہ بے حیثیت ہوتا ہے، پھر نہ دنیا اس کی ہے اور نہ آخرت۔ یہ اللہ کا فیصلہ ہے:
وَالْعَصْرِ إِنَّ اْلإِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍ، إِلاَّ الَّذِیْنَ آمَنُوْا وَعَمِلُوْا الصّٰلِحٰتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ۔ 		(العصر)
ترجمہ:  زمانے کی قسم! انسان در حقیقت خسارے میں ہے سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اورنیک عمل کرتے رہے اورایک دوسرے کو حق کی نصیحت اور صبر کی تلقین کرتے رہے۔ 
انسان صحیح معنوں میں وہ ہے جو اپنا مقصدِ تخلیق ہر لمحہ پیش نظر رکھ کر اسی میں لگارہے اور زندگی کے تمام شعبوں میں اس کا ہر قدم جادۂ مستقیم پر استوار رہے، ایسے ہی انسان کو خساروں اور ہلاکتوں سے بری قرار دیا گیا ہے، لیکن وہ انسان جو ناشکری، بے صبری، انکارِ حق، کم ہمتی، جھگڑے، سرکشی، عناد، مادّیت، زر پرستی، اتباعِ ہویٰ، بخل، اکڑ، کبر، احسان فراموشی، محسن کشی اورغدر وخیانت جیسی تمام لعنتوں میں اسیر ہو اور جو اپنی خساست ودناء ت کی وجہ سے مذہب، قوم، وطن سب کے لئے ننگ وعاربن چکا ہو وہ صحیح معنوں میں انسان کہلانے کا مستحق ہی نہیں ہے۔
کیا عقل سلیم اس کی روادارہوسکتی ہے کہ اسے انسانوں کے زمرہ میں شامل کیا جائے جو اپنے بھائیوں کو بھی اپنی سفاکی اور وحشیت کا نشانہ بناتا ہو، جو ہزاروں معصوموں کی جانیں لے کر ان کے تڑپتے لاشوں پر ہنستا اور ٹھوکریں مار کر گذرجاتا ہو، جو معصوم بچوں کے منہ سے نوالے چھین کر ان کے تڑپنے کا منظر دیکھتا اور خوش ہوتا ہو، اور جو بچوں کو یتیم، خواتین کو بیوہ اور ماؤں کو لاولد کرکے چین پاتا اور رقص کرتا ہو، جو امانت ودیانت اورعہد ووعدہ کی پاسداری


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 اصلاحِ معاشرہ اور تعمیرِ سیرت واخلاق 4 1
3 اشاعت کی عام اجازت ہے۔ 5 1
4 ملنے کے پتے: 5 1
5 مندرجات 6 1
6 مقدمہ (طبع سوم) 9 1
7 پیشِ گفتار 10 1
8 اپنی فکر میں لگے رہو 11 1
9 ٹی وی اور ڈش کے نقصانات 15 1
10 مَیں کے بجائے ’’ہَم‘‘ مطلوب ہے 18 1
11 اتحاد اہم ترین ضرورت ہے 23 1
12 مغربی نظام معاشرت کی ابتری 26 1
13 مغرب کا دلفریب نعرہ: آزادی اورجدت 31 1
14 افراط اور غلو کی لعنت 35 1
15 احساسِ برتری اور احساسِ کہتری 40 1
16 بندۂ مؤمن کے پانچ دشمن 45 1
17 (۱) جہادِ نفس: 45 16
18 (۲) شیطان سے جہاد: 46 16
19 (۳) کافروں سے جہاد: 47 16
20 (۴) منافقوں سے جہاد: 47 16
21 (۵) ظالموں اور فاسقوں سے جہاد: 48 16
22 سب سے بیش قیمت سرمایہ صالح افراد ہیں 49 1
23 عصرِ حاضر کا شرک 52 1
24 مادّہ پرستی کا طوفان 54 1
25 زاہد کے اوصاف 56 1
26 (۱) قبر اور بوسیدگی کو فراموش نہ کرے: 57 25
27 (۲) دنیوی زندگی کی عمدہ ترین آرائش کو چھوڑدے: 58 25
28 (۳) باقی رہنے والی چیز کو فنا ہونے والی چیز پر ترجیح دے: 58 25
29 (۴) اپنی زندگی کے اگلے دن کو شمار نہ کرے: 59 25
30 (۵) اپنا شمار مُردوں میں کرے: 59 25
31 زبان کی حفاظت کی اہمیت 60 1
32 قول وعمل کی ہم آہنگی 63 1
33 قول وعمل 67 1
34 خوفِ خدا کی اہمیت 70 1
35 خدا ترسی 74 1
36 دین پر جماؤ 77 1
37 انسان کی ناشکری 80 1
38 کامل انسان اور مکمل انسانیت 84 1
39 تصنع واسراف اور سادگی 90 1
40 ایک بڑا فتنہ 93 1
41 فوری طور پر ہمارے کرنے کے کام 97 1
42 مال واولاد کا فتنہ 100 1
43 اپنی دنیا آپ پیدا کر 104 1
44 نعمتِ گویائی کا شکر مطلوب ہے 109 1
45 دولت ِ احساس واخلاص 113 1
46 انسانِ کامل 117 1
47 موت سامانِ عبرت ہے 121 1
48 نفس پرستی 125 1
49 معصوم بچوں کو ظلم سے بچائیے! 129 1
50 نفس کے گناہ اور ان سے بچاؤ! 132 1
51 (۱) سستی اور بزدلی: 133 50
52 (۲) کینہ اور بغض: 133 50
53 (۳) حرص وطمع: 133 50
54 اجتماعیت کی روح 136 1
55 اجتماعیت 139 1
56 نیکیوں کا زہر؛ حسد 142 1
57 نوجوانوں میں صحیح شعور پیدا کرنے کی ضرورت 146 1
58 اخلاقی قوت ہی اصل جوہر ہے 151 1
59 اعلیٰ انسانی کردار 155 1
60 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 159 1
61 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 159 60
62 l بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم 159 60
63 l اسلام میں صبر کا مقام 159 60
64 l ترجمان الحدیث 159 60
65 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 159 60
66 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 160 60
67 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 160 60
68 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 160 60
69 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 160 60
70 l گلہائے رنگا رنگ 160 60
71 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 160 60
72 l علوم القرآن الکریم 161 60
73 l اسلام میں عبادت کا مقام 161 60
74 l اسلام دین فطرت 161 60
75 l دیگر کتب: 161 60
76 l عربی کتب: 161 60
Flag Counter