Deobandi Books

اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت و اخلاق

109 - 161
نعمتِ گویائی کا شکر مطلوب ہے
فلاسفہ کا خیال ہے کہ انسان ایک معاشرتی حیوان ہے، اور اس کا امتیازی وصف نطق (گویائی) ہے، گویائی فی الواقع اللہ کی عجیب وغریب نعمت ہے، یوں تو اللہ کی قدرت ہر شیٔ کو محیط ہے، وہ ہر چیز کو گویائی عطا کرسکتی ہے، اور قیامت میں محاسبہ کے ایک مرحلہ پرایسا ہوگا بھی کہ انسان کی زبانیں گنگ اور منہ سر بمہر کردیئے جائیں گے، اورہاتھوں ، پیروں ، اعضاء بدن، اجزائِ زمین سب گویا ہوجائیں گے اور انسان کے اعمال کے سلسلے میں حق کی شہادت دیں گے۔
لیکن اِس دنیا میں اللہ نے صرف انسانوں کو یہ امتیاز بخشا ہے کہ ان کی زبانوں میں گویائی کی قوت رکھ دی ہے، اگر کوئی محرومِ گویائی گونگا شخص اپنے جذبات کا اظہار کرسکے تب جاکر ہمیں اس نعمت کی اہمیت کا اندازہ ہوسکے گا، گویائی کی قدر ان سے جانی جاسکتی ہے،جو اس سے محروم ہوں ، اللہ تعالیٰ اپنی ہر نعمت کی قدر دانی اور صحیح استعمال کا بندوں سے مطالبہ کرتا ہے، نعمتوں کی قدر اور جائز استعمال نہ کرنے والے ناشکری کے مرتکب ہوتے ہیں ، اور وہ ہر لمحہ اپنے کو اللہ کے غضب کی طرف ڈھکیلتے چلے جاتے ہیں جس کا ایک مظہر بسا اوقات اُ س نعمت سے محرومی کی شکل میں بھی سامنے آتا ہے۔
قوت گویائی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ زبان پر آنے والے تمام الفاظ منہ سے نکال ہی دیئے جائیں ؛ بلکہ ایک بندۂ خدا کی سب سے بڑی ذمہ داری یہ ہے کہ زبان سے نکلنے والے تمام الفاظ کو پہلے شریعت کی چھلنی میں چھان لیا کرے، روایاتِ حدیث میں آتا ہے کہ بہت


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 اصلاحِ معاشرہ اور تعمیرِ سیرت واخلاق 4 1
3 اشاعت کی عام اجازت ہے۔ 5 1
4 ملنے کے پتے: 5 1
5 مندرجات 6 1
6 مقدمہ (طبع سوم) 9 1
7 پیشِ گفتار 10 1
8 اپنی فکر میں لگے رہو 11 1
9 ٹی وی اور ڈش کے نقصانات 15 1
10 مَیں کے بجائے ’’ہَم‘‘ مطلوب ہے 18 1
11 اتحاد اہم ترین ضرورت ہے 23 1
12 مغربی نظام معاشرت کی ابتری 26 1
13 مغرب کا دلفریب نعرہ: آزادی اورجدت 31 1
14 افراط اور غلو کی لعنت 35 1
15 احساسِ برتری اور احساسِ کہتری 40 1
16 بندۂ مؤمن کے پانچ دشمن 45 1
17 (۱) جہادِ نفس: 45 16
18 (۲) شیطان سے جہاد: 46 16
19 (۳) کافروں سے جہاد: 47 16
20 (۴) منافقوں سے جہاد: 47 16
21 (۵) ظالموں اور فاسقوں سے جہاد: 48 16
22 سب سے بیش قیمت سرمایہ صالح افراد ہیں 49 1
23 عصرِ حاضر کا شرک 52 1
24 مادّہ پرستی کا طوفان 54 1
25 زاہد کے اوصاف 56 1
26 (۱) قبر اور بوسیدگی کو فراموش نہ کرے: 57 25
27 (۲) دنیوی زندگی کی عمدہ ترین آرائش کو چھوڑدے: 58 25
28 (۳) باقی رہنے والی چیز کو فنا ہونے والی چیز پر ترجیح دے: 58 25
29 (۴) اپنی زندگی کے اگلے دن کو شمار نہ کرے: 59 25
30 (۵) اپنا شمار مُردوں میں کرے: 59 25
31 زبان کی حفاظت کی اہمیت 60 1
32 قول وعمل کی ہم آہنگی 63 1
33 قول وعمل 67 1
34 خوفِ خدا کی اہمیت 70 1
35 خدا ترسی 74 1
36 دین پر جماؤ 77 1
37 انسان کی ناشکری 80 1
38 کامل انسان اور مکمل انسانیت 84 1
39 تصنع واسراف اور سادگی 90 1
40 ایک بڑا فتنہ 93 1
41 فوری طور پر ہمارے کرنے کے کام 97 1
42 مال واولاد کا فتنہ 100 1
43 اپنی دنیا آپ پیدا کر 104 1
44 نعمتِ گویائی کا شکر مطلوب ہے 109 1
45 دولت ِ احساس واخلاص 113 1
46 انسانِ کامل 117 1
47 موت سامانِ عبرت ہے 121 1
48 نفس پرستی 125 1
49 معصوم بچوں کو ظلم سے بچائیے! 129 1
50 نفس کے گناہ اور ان سے بچاؤ! 132 1
51 (۱) سستی اور بزدلی: 133 50
52 (۲) کینہ اور بغض: 133 50
53 (۳) حرص وطمع: 133 50
54 اجتماعیت کی روح 136 1
55 اجتماعیت 139 1
56 نیکیوں کا زہر؛ حسد 142 1
57 نوجوانوں میں صحیح شعور پیدا کرنے کی ضرورت 146 1
58 اخلاقی قوت ہی اصل جوہر ہے 151 1
59 اعلیٰ انسانی کردار 155 1
60 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 159 1
61 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 159 60
62 l بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم 159 60
63 l اسلام میں صبر کا مقام 159 60
64 l ترجمان الحدیث 159 60
65 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 159 60
66 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 160 60
67 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 160 60
68 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 160 60
69 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 160 60
70 l گلہائے رنگا رنگ 160 60
71 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 160 60
72 l علوم القرآن الکریم 161 60
73 l اسلام میں عبادت کا مقام 161 60
74 l اسلام دین فطرت 161 60
75 l دیگر کتب: 161 60
76 l عربی کتب: 161 60
Flag Counter