Deobandi Books

اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت و اخلاق

37 - 161
کوفہ وبصرہ کے نحویوں کا ختلاف، سیبویہ اورکسائی، متنبی اور جریر وفرزدق کے غالی ناقدین ومادحین کو اسی افراطِ عقیدت ونفرت نے لایعنی اورمضر سرگرمیوں میں مشغول رکھا، امام ابن تیمیہ بھی وہ شخصیت ہیں جن پر اسی غلو اور افراط کی وجہ سے ظلم ہوا، ان کے غالی مادحین نے ان کو سب سے اونچا مقام دیا اور ان کی شخصیت مجروح کی، جب کہ ان کے غالی ناقدین نے ان کو کفر وزندقہ کے الزام میں پھنساکر اسیرزنداں ہونے پر مجبور کیا۔
آج پوری دنیا میں سیاسی سطح پر خصوصاً یہ افراط ہر جگہ نظر آتا ہے، ایک لیڈر کے غالی معتقدین اسے سب سے بڑا نجات دہندہ اور واحد مستحقِ قیادت باور کراتے ہیں اور دوسرے لیڈر کے سلسلہ میں نفرت وعداوت کا خوب اظہار کرتے ہیں ، جب کہ اس کے غالی مخالفین اسے سب سے بڑا مجرم، نااہل اور خائن ثابت کرتے ہیں ، یہی حال مختلف الفکر مشائخ وعلماء کے مریدین وتلامذہ کا بھی ہے، یہی حال اخبارات اورذرائع ابلاغ کا بھی ہے، آج اکثر ذارئع ابلاغ اسلام دشمنی کا جو ثبوت دے رہے ہیں ، وہ اسلام کے تئیں ان کی نفرت کے افراط اور غلو کا واضح ثبوت ہے۔
سیاسی، علمی، فکری اور ادبی ہر سطح پر ہمارے اسی غلو وافراط اور اعتدال سے دوری نے حقائق کو کس قدر مسخ کیا ہے، کتنا ظلم کیا ہے، کتنوں کا حق مارا ہے، کتنا نقصان پہونچایا ہے، دشمنوں کو کتنی کامیابیوں سے نوازا ہے اس کا اندازہ بہت مشکل ہے۔
حقیقت واقعہ یہ ہے کہ اعتدال ہر بھلائی کی جڑ اور بنیاد ہے، اور یہی اسلام کا امتیاز ہے کہ وہ ہر شعبۂ زندگی میں افراط وتفریط سے کنارہ کشی اور اعتدال ومیانہ روی کی تعلیم وتلقین کرتا ہے، اسلام میں ایک طرف پیغمبر کی ذات کے سلسلہ میں افراط وغلو سے منع کیا گیا اور یہ تلقین کی گئی کہ نبی کو خدا کا بندہ ورسول سمجھا جائے، افراط وغلو کرکے اس میں الوہیت کی صفات نہ ثابت کی جائیں ، اور دوسری طرف اسے خدا کے بعد سب سے افضل سمجھا جائے۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 اصلاحِ معاشرہ اور تعمیرِ سیرت واخلاق 4 1
3 اشاعت کی عام اجازت ہے۔ 5 1
4 ملنے کے پتے: 5 1
5 مندرجات 6 1
6 مقدمہ (طبع سوم) 9 1
7 پیشِ گفتار 10 1
8 اپنی فکر میں لگے رہو 11 1
9 ٹی وی اور ڈش کے نقصانات 15 1
10 مَیں کے بجائے ’’ہَم‘‘ مطلوب ہے 18 1
11 اتحاد اہم ترین ضرورت ہے 23 1
12 مغربی نظام معاشرت کی ابتری 26 1
13 مغرب کا دلفریب نعرہ: آزادی اورجدت 31 1
14 افراط اور غلو کی لعنت 35 1
15 احساسِ برتری اور احساسِ کہتری 40 1
16 بندۂ مؤمن کے پانچ دشمن 45 1
17 (۱) جہادِ نفس: 45 16
18 (۲) شیطان سے جہاد: 46 16
19 (۳) کافروں سے جہاد: 47 16
20 (۴) منافقوں سے جہاد: 47 16
21 (۵) ظالموں اور فاسقوں سے جہاد: 48 16
22 سب سے بیش قیمت سرمایہ صالح افراد ہیں 49 1
23 عصرِ حاضر کا شرک 52 1
24 مادّہ پرستی کا طوفان 54 1
25 زاہد کے اوصاف 56 1
26 (۱) قبر اور بوسیدگی کو فراموش نہ کرے: 57 25
27 (۲) دنیوی زندگی کی عمدہ ترین آرائش کو چھوڑدے: 58 25
28 (۳) باقی رہنے والی چیز کو فنا ہونے والی چیز پر ترجیح دے: 58 25
29 (۴) اپنی زندگی کے اگلے دن کو شمار نہ کرے: 59 25
30 (۵) اپنا شمار مُردوں میں کرے: 59 25
31 زبان کی حفاظت کی اہمیت 60 1
32 قول وعمل کی ہم آہنگی 63 1
33 قول وعمل 67 1
34 خوفِ خدا کی اہمیت 70 1
35 خدا ترسی 74 1
36 دین پر جماؤ 77 1
37 انسان کی ناشکری 80 1
38 کامل انسان اور مکمل انسانیت 84 1
39 تصنع واسراف اور سادگی 90 1
40 ایک بڑا فتنہ 93 1
41 فوری طور پر ہمارے کرنے کے کام 97 1
42 مال واولاد کا فتنہ 100 1
43 اپنی دنیا آپ پیدا کر 104 1
44 نعمتِ گویائی کا شکر مطلوب ہے 109 1
45 دولت ِ احساس واخلاص 113 1
46 انسانِ کامل 117 1
47 موت سامانِ عبرت ہے 121 1
48 نفس پرستی 125 1
49 معصوم بچوں کو ظلم سے بچائیے! 129 1
50 نفس کے گناہ اور ان سے بچاؤ! 132 1
51 (۱) سستی اور بزدلی: 133 50
52 (۲) کینہ اور بغض: 133 50
53 (۳) حرص وطمع: 133 50
54 اجتماعیت کی روح 136 1
55 اجتماعیت 139 1
56 نیکیوں کا زہر؛ حسد 142 1
57 نوجوانوں میں صحیح شعور پیدا کرنے کی ضرورت 146 1
58 اخلاقی قوت ہی اصل جوہر ہے 151 1
59 اعلیٰ انسانی کردار 155 1
60 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 159 1
61 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 159 60
62 l بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم 159 60
63 l اسلام میں صبر کا مقام 159 60
64 l ترجمان الحدیث 159 60
65 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 159 60
66 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 160 60
67 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 160 60
68 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 160 60
69 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 160 60
70 l گلہائے رنگا رنگ 160 60
71 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 160 60
72 l علوم القرآن الکریم 161 60
73 l اسلام میں عبادت کا مقام 161 60
74 l اسلام دین فطرت 161 60
75 l دیگر کتب: 161 60
76 l عربی کتب: 161 60
Flag Counter