Deobandi Books

اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت و اخلاق

20 - 161
اورمستقل کوشاں رہتے ہیں اورسب کچھ اپنا حق لازم سمجھ کر انجام دیتے ہیں ، دوسروں کے دکھ درد میں شریک رہتے ہیں ۔
عالمی طور پر اقوام کا تجزیہ کیا جائے تو یہ بات واضح ہوجائے گی کہ انانیت پسند افراد بے پناہ ہیں ، اور اجتماعی شعور کے حاملین خال خال ہیں ، بگاڑ کا عام ہونا اور صلاح وفلاح کا کم یاب ہونا اس کا واضح ثبوت ہے، ظالموں کا معصوموں وبے قصوروں کو نشانہ بنانا اسی وجہ سے ہے، موجودہ عالمی منظرنامے میں امریکہ کا افغانستان کو تباہ کرنے کے بعد عراق پر حملہ آور ہونا اور پٹرول کی دولت پر مکمل تسلط کے ارادہ سے جنگ چھیڑنا اسی خود پسندی کی فکر کا واضح اور تازہ مظہر ہے، اور عرب وغیر عرب ممالک کی امریکہ کی خاموش تائید وحمایت اور عراق کی مدد وتعاون سے دریغ اور اس طرح حق کی مدد نہ کرکے باطل کی خاموش تائید اور اس کے سامنے سپر اندازی کا بھی اصل سبب اپنے اقتدار وذاتی مفادات کا تحفظ ہے جو خود پسندی کے سوا اورکچھ نہیں ، فلسطین کے مظلوموں کے حق میں عملی اقدامات پر قدرت اور اتحاد ی گروہ کی تشکیل کے ذریعہ اسرائیلی جارحیت کے سدّباب کی استطاعت کے باوجود عرب حکمرانوں کا پس وپیش اور اپنے اقتدار میں مست وغرق رہنا بھی اپنے مفاد ات کی حفاظت اور قربانیوں ومشکلات کا تحمل کرنے کے جذبہ سے محرومی کی بنیاد پر ہے جو ان کی انانیت کی کھلی دلیل ہے۔
یوں تو ہرفرد بشر کے مزاج میں اجتماعی احساس انفرادی شعور پر غالب رہنا چاہئے کہ یہی انسانیت کی حقیقی روح ہے،لیکن اہل اسلام جو ابدی وسرمدی دین کے حامل اور علم بردار ہیں ، ان کا یہ دینی ومذہبی، اخلاقی وعقلی فرض ہے کہ وہ سب سے آگے بڑھ کر اجتماعی احساس کو بیدار وغالب کریں ، ان کے دل کی ہردھڑکن اور دماغ کی ہر فکر اور جسم واعضاء کی ہر نقل وحرکت اورہر قول وعمل، بلکہ گفتار ورفتار سب اسی جذبہ سے سرشار ہو۔
ان کی روشن تاریخ کا ہر صفحہ اس جذبہ سے سرشار افراد کی عملی سرگرمیوں سے بھرا ہوا


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 اصلاحِ معاشرہ اور تعمیرِ سیرت واخلاق 4 1
3 اشاعت کی عام اجازت ہے۔ 5 1
4 ملنے کے پتے: 5 1
5 مندرجات 6 1
6 مقدمہ (طبع سوم) 9 1
7 پیشِ گفتار 10 1
8 اپنی فکر میں لگے رہو 11 1
9 ٹی وی اور ڈش کے نقصانات 15 1
10 مَیں کے بجائے ’’ہَم‘‘ مطلوب ہے 18 1
11 اتحاد اہم ترین ضرورت ہے 23 1
12 مغربی نظام معاشرت کی ابتری 26 1
13 مغرب کا دلفریب نعرہ: آزادی اورجدت 31 1
14 افراط اور غلو کی لعنت 35 1
15 احساسِ برتری اور احساسِ کہتری 40 1
16 بندۂ مؤمن کے پانچ دشمن 45 1
17 (۱) جہادِ نفس: 45 16
18 (۲) شیطان سے جہاد: 46 16
19 (۳) کافروں سے جہاد: 47 16
20 (۴) منافقوں سے جہاد: 47 16
21 (۵) ظالموں اور فاسقوں سے جہاد: 48 16
22 سب سے بیش قیمت سرمایہ صالح افراد ہیں 49 1
23 عصرِ حاضر کا شرک 52 1
24 مادّہ پرستی کا طوفان 54 1
25 زاہد کے اوصاف 56 1
26 (۱) قبر اور بوسیدگی کو فراموش نہ کرے: 57 25
27 (۲) دنیوی زندگی کی عمدہ ترین آرائش کو چھوڑدے: 58 25
28 (۳) باقی رہنے والی چیز کو فنا ہونے والی چیز پر ترجیح دے: 58 25
29 (۴) اپنی زندگی کے اگلے دن کو شمار نہ کرے: 59 25
30 (۵) اپنا شمار مُردوں میں کرے: 59 25
31 زبان کی حفاظت کی اہمیت 60 1
32 قول وعمل کی ہم آہنگی 63 1
33 قول وعمل 67 1
34 خوفِ خدا کی اہمیت 70 1
35 خدا ترسی 74 1
36 دین پر جماؤ 77 1
37 انسان کی ناشکری 80 1
38 کامل انسان اور مکمل انسانیت 84 1
39 تصنع واسراف اور سادگی 90 1
40 ایک بڑا فتنہ 93 1
41 فوری طور پر ہمارے کرنے کے کام 97 1
42 مال واولاد کا فتنہ 100 1
43 اپنی دنیا آپ پیدا کر 104 1
44 نعمتِ گویائی کا شکر مطلوب ہے 109 1
45 دولت ِ احساس واخلاص 113 1
46 انسانِ کامل 117 1
47 موت سامانِ عبرت ہے 121 1
48 نفس پرستی 125 1
49 معصوم بچوں کو ظلم سے بچائیے! 129 1
50 نفس کے گناہ اور ان سے بچاؤ! 132 1
51 (۱) سستی اور بزدلی: 133 50
52 (۲) کینہ اور بغض: 133 50
53 (۳) حرص وطمع: 133 50
54 اجتماعیت کی روح 136 1
55 اجتماعیت 139 1
56 نیکیوں کا زہر؛ حسد 142 1
57 نوجوانوں میں صحیح شعور پیدا کرنے کی ضرورت 146 1
58 اخلاقی قوت ہی اصل جوہر ہے 151 1
59 اعلیٰ انسانی کردار 155 1
60 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 159 1
61 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 159 60
62 l بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم 159 60
63 l اسلام میں صبر کا مقام 159 60
64 l ترجمان الحدیث 159 60
65 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 159 60
66 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 160 60
67 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 160 60
68 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 160 60
69 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 160 60
70 l گلہائے رنگا رنگ 160 60
71 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 160 60
72 l علوم القرآن الکریم 161 60
73 l اسلام میں عبادت کا مقام 161 60
74 l اسلام دین فطرت 161 60
75 l دیگر کتب: 161 60
76 l عربی کتب: 161 60
Flag Counter