ماہنامہ الحق ستمبر 2017 ء |
امعہ دا |
کا طریقہ کچھ یوں ہوکہ اگر خواہش مند طلبہ کی تعداد زیادہ ہے تو دس دس طلبہ کی ایک جماعت بنائی جائے جس میں ایک نگران استاد ہو یا استاد کے بجائے کوئی سینئر طالب علم ہو اس صورت میں اگر ممکن ہو تو ادارہ تمام گروپوں کی مالی وسائل کا سارا بوجھ اٹھانے کے بجائے محض ہر گروپ کے فنڈ میں کچھ حصہ ڈالے۔اسی طرح اس دورے کا سارا بوجھ بھی ادارہ پر نہیں پڑے گا اور طلبہ کے لئے بھی اس میں کچھ سہولت رہے گی۔ دوسری روایت تفریحی دوروں کی ہے ۔ جہاں تک ان دوروں کا تعلق ہے تو اگرچہ بالعموم مدارس میں مالی وسائل کی کمی کے باعث اس روایت کی قلت ہے لیکن طلبہ میں ذاتی طور پر اس کا کسی حد تک رحجان پایا جاتا ہے کہ ہم عمر طلبہ ہو اور ایک استاد کی نگرانی میں جماعت کی شکل دی جائے تو طلبہ کے ذاتی یا اساتذہ کے علاوہ دوسرے لوگوں کے ساتھ جانے کے بہ نسبت یہ زیادہ بہتر ہوگا کہ استاد کی معیت میں ایک تو طلبہ سیروتفریح بھی کریں گے اور اپنے استاد کی اعلی شخصیت کے اثرات اور خوبیاں مدرسے سے باہر خارجی ماحول میں بھی دیکھیں گے اور عام لوگوں کے ساتھ رویے اور سلوک کا طریقہ بھی سیکھیں گے۔معلومات عامہ تعلیمی اداروں میں بالعموم غیر نصابی امتحانات میں ایک حصہ معلوماتِ عامہ کیلئے بھی مختص کیا جاتا ہے ۔معلومات عامہ کا دائرہ بہت وسیع ہے۔ اس میں پاکستانیات ،سیرت ، تاریخ ،سائنس و ٹیکنالوجی، دنیا کی تاریخ، صحابہ اور انبیا کی تاریخ ، دنیا کی مشہور تعمیرات، ادیب و شعرا ، کتابیں اور نامور مصنفین اور دیگربہت سی چیزوں کے متعلق معلومات اسکے مفہوم میں شامل ہے۔ امتحان کے ایک حصے کا اس سے مربوط ہونے کی بنا پر عصری اداروں کے طلبہ اس سے ایک حد تک واقفیت رکھتے ہیں ۔لیکن مدارس میں اس کا وجود نہ ہونے کے برابر ہے۔ اگر مدارس میں بھی اس طرف تھوڑی سی توجہ دی تو طلبہ کے حق میں زیادہ مفید ہوگا۔ بالخصوص پاکستان کے متعلق اگر طلبہ کو معلومات دی جائے کہ اس کے حصول میں علما نے تاریخ ساز کردار ادا کیا تھا لیکن مدارس کے طلبہ بالعموم اس سے کم واقف ہوتے ہیں ۔ اسی طرح تاریخ ِاسلام بالخصوص خلافت ِعثمانیہ اور ترک قدیم و جدید کہ امت مسلمہ کی یورپ اور مغربی اقوام کے ساتھ تہذیبی اور نظریاتی جنگ کی بنیادیں وہی سے پیوستہ ہے۔ اس طرح مسلم خطے کے موجودہ حالات و واقعات سے بھی آگاہی ضروری ہے۔ اسکے حصول کا طریقہ کچھ اس طرح ہو کہ بزم ِادب کا ایک حصہ اس کے لئے مختص ہو اور ہر بزم کی اخیر میں اگلی بزم کی تیاری کیلئے موضوع مثلا تاریخ کا ،کہ اس میں سے صرف ایک بزم کی تیاری کیلئے خلافت بنوامیہ دی جائے اور اس کے متعلق مختصر آسان اور عام فہم کتاب کی نشاندہی کی جائے ۔ایک کہانی کی طرح اس تاریخ کو بیان کرنا مطلوب نہ ہو بلکہ اس دور کی خلفا ،مختصر الفاظ میں ان کی کارکردگی ،ہر خلیفہ کے دور