ماہنامہ الحق ستمبر 2017 ء |
امعہ دا |
|
(قسط ۵۸) مرتب : مولانا حافظ عرفان الحق اظہار حقانی ۱۹۸۳ء کی ڈائری : استاد دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک مولاناسمیع الحق مدظلہ کی ذاتی ڈائری مولانا قاری محمد طیب قاسمی ؒ اور مولانا شمس الحق افغانی ؒکی رحلت پر تاثرات عم محترم حضرت مولانا سمیع الحق صاحب دامت برکاتہم آٹھ نو سال کی نوعمری سے معمولات کی ڈائری لکھنے کے عادی تھے۔ ان ڈائریوں میں آپ اپنے ذاتی اور عظیم والد شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالحق ؒ کے معمولات شب و روز اور اسفار کے علاوہ اعزّہ و اقارب ، اہل محلہ و گردوپیش اورملکی و بین الاقوامی سطح پر رونما ہونے والے احوال و واقعات درج فرماتے۔ آپکی اولین ڈائری ۱۹۴۹ء کی لکھی ہوئی ہے ۔جس سے آپ کا ذوق او رعلمی شغف بچپن سے عیاں ہوتا ہے۔ احقر نے جب ان ڈائریوں پر سرسری نگاہ ڈالی تو معلوم ہوا کہ جابجا دوران مطالعہ کوئی عجیب واقعہ ،تحقیقی عبارت ، علمی لطیفہ، مطلب خیز شعر ، ادبی نکتہ، اور تاریخی عجوبہ آپ نے دیکھا تو اسے ڈائری میں محفوظ کرلیا۔ اس پر دل میں خیال آیا کہ کیوں نہ مطالعہ کے اس نچوڑ اور سینکڑوں رسائل اور ہزارہاصفحات کے عطر کشید کو قارئین کے سامنے پیش کیا جائے جس سے آئندہ آنے والی نسلیں اور اسیرانِ ذوقِ مطالعہ استفادہ کرسکیں۔تاہم یہ واضح رہے کہ نہ تو یہ مستقل کوئی تالیف ہے اور نہ ہی شائع کرنے کے خیال سے اسے مرتب کیا گیا ہے ۔ اسلئے ان میں اسلوب کی یکسانیت اور موضوعاتی ربط پایا جانا ضروری نہیں… (مرتب) ___________________دارالعلوم شرعیہ بنوں کے طلباء کاختم بخاری ۴؍مئی ۸۳ء: دارالعلوم شرعیہ بنوں کے مہتمم مولانا حضرت علی صاحب مدظلہ دورہ حدیث کے طلباء کی ایک جماعت کے ساتھ دارالعلوم حقانیہ تشریف لائے ،تاکہ حضرت اقدس شیخ الحدیث مدظلہ سے ختم بخاری کی سعادت حاصل کریں،لہٰذا ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی ،حضرت شیخ الحدیث مدظلہ نے بخاری شریف کی آخری حدیث کادرس دیا جسے مولانا انوارالحق صاحب نے قلمبند کیا، طلباء کواجازت حدیث مرحمت فرمانے کیساتھ ساتھ انکی درخواست پر دستار بندی بھی کرائی ، اسی طرح مختصر اقامت کے بعد طالبان علم نبوت کایہ قافلہ بنوں لئے روانہ ہوا۔قدیم گھر کی بیٹھک: ۱۹ مئی ۱۹۸۳ء ۶ شعبان ۱۴۰۳ھ قدیم گھر جہاں والد ماجد رہتے ہیں ان کی بیٹھک ہے بے حد