ماہنامہ الحق ستمبر 2017 ء |
امعہ دا |
|
اسلامی آئین کی تشکیل میں علماء کا کردار : جب آئین تشکیل پارہاتھاان علماء اوردینی جماعتوں کے راہنماؤں نے ایڑی چوٹی کا زور لگا کر آئین میں أساسی دفعات اسلام کے حوالے سے ڈال کرپٹڑی بچھائی۔ان حضرات میں حضرت مفتی محمود صاحبؒ، مولاناغلام غوث ہزارویؒ، حضرت شیخ الحدیث صاحبؒ،مولاناشاہ احمدنورانیؒ،پروفیسرغفوراحمدؒ اورکچھ دیگرحضرات کے مساعی شامل تھے اوریہ جوناسمجھ یاملحدقسم کے لوگوں کی طرف سے پروپیگنڈاکیاجاتاہے کہ یہ مولوی تونمازپڑھنے پڑھانے میں متفق نہیں ہوتے تواسلامی نظام میں کس طرح متفق ہوسکیں گے یہ پروپیگنڈاخالی الذہن لوگوں کے اذہان توپراگندہ کردیتاہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے اس لئے کہ مختلف مکاتب فکرکے اکتیس علماء کئی دنوں کے بحث وتمحیص کے بعدبائیس نکات مرتب کرچکے تھے جواسلام پراتفاق کاایک متفقہ چارٹرہے۔ پھریہ آئین میں اسلام کے حوالے سے أساسی دفعات کاشامل کرنااوروہ بھی بالاتفاق اس کاایک دوسرامظہرہے پھرآئین ہی میں قانون سازی کے لئے اسلامی نظریاتی کونسل جیسے آئینی ادارہ کی تشکیل جواگرچہ سفارشات مرتب کرتاہے کہ وہ ایک آئینی ادارہ توہے لیکن آئین سازتونہیں نہ قانون سازی کی ان کی ذمہ داری پارلمینٹ جیسی ہے اگرچہ آئین نے ایک محدودمدت مقررکی تھی کہ اتنی مدت میں اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کی روشنی میں ملک کے سارے قوانین کواسلامی سانچے میں ڈالنالازمی ہے لیکن اس مدت کے پوراہونے سے پہلے ایک سازش کے تحت ایک فوجی جنرل کوآمسلط کروایاگیا،آئین معطل ہوگیااوراس کے تعطل سے وہ محدودمدت کا تصورمنقطع ہوگیا۔اسلامی آئین کو غیرموثر کرنے کے حربے : اب ستم ظریفوں کااستدلال الفاظ کے جھمبلیوں میں پڑھ کریوں ہوابلکہ کرایاگیاکہ وہ مدت توختم ہوئی اورقانون سازی نہ ہوسکی تووہ اپنی اہمیت کھوگیاہے اوراسی جنرل صاحب نے مختلف حیلوں بہانوں سے آئین کے اس تصورپرزوردینے کوبے اثربنانے کیلئے ہروقت اسلام، اسلامی نظام اورکچھ جزوی قوانین کومارشل لاء کے تحت بنانے اورلکھوانے کاعمل جاری رکھاکہ عامۃ الناس توکیابہت سارے تعلیم یافتہ حضرات بھی ان باریکیوں کوتونہیں جانتے کہ اس کامقصدکیاہے جبکہ حدود توقانون میں لکھے گئے لیکن آج تک تومیرے نوٹس میں نہیں آیاکہ کسی ایک حدکابھی اجراء ہوچکاہواس اندازسے کہ جسے شرعی اوراسلامی کہاجائے۔بہرتقدیرخوئے بدرابہانہ بسیارکے مصداق جن باطن میں نظام اسلام کے حوالے سے خبث ہے وہ توپروپیگنڈے سے بازنہیں آئیں گے ۔مسلمان کی تعریف اور شیخ الحدیث کا کردار : ان حضرات علماء نے جب صدر مملکت کے لئے مثلاً مسلمان ہونے کی شرط رکھی توحکومت کے ذمہ داروں نے ان سے کہالیکن مسلمان کی تعریف کیاہے؟وہ سمجھتے