ماہنامہ الحق ستمبر 2017 ء |
امعہ دا |
|
انتہائی صدمہ ہے،حضرت مولانا شمس الحق افغانی رحمہ اللہ کی اس وقت اس زمانہ میں مثال اورنظیر علم میں کوئی پیش نہیں کرسکتا،اپنے دورمیں بے نظیر اوربے مثال تھے، ایسی پاکیزہ اورجامع العلوم ہستی ہم سے جدا ہوگئی مولانا نہ صرف قرآن مجید اوراحادیث مبارکہ کے ایک بڑے عمیق بلکہ موجودہ دور کے سیاسی اقتصادی اوردیگر جدید مسائل کے بھی جید عالم تھے، یورپ نے جوگندگی پھیلائی اسکے ازالہ کامولانا مرحوم کوایک خاص ملکہ تھا، وہ ایک بے مثال مینار تھے ، کسی ایک فن کانہیں بلکہ دور جدید کے سارے مسائل کاحل اورتجاویز رکھتے تھے ،ہم سے جب بھی کسی نے ایسے جامع عالم کے بارہ میں پوچھا توفورا مولانا مرحوم کانام ہی سامنے آتا،عوام کو ان کی قدر معلوم نہیں کہ مولانا کیاشان رکھتے تھے کہ ع قدزر زرگرشناسد قدرجوہر جوہری وہ بلاشبہ علوم کے سمندر تھے علوم قدیم وجدیدہ کے تحریروتقریر سے دین کی وضاحت اورتشریح کرنے والے تھے،ترجمان دین تھے ، یہاں گھر پرتوکم ہی رہے ، دیوبند میں جوعالم اسلام کیلئے مرکز علوم اسلامیہ ہے، ان کاعلمی شان ظاہرہوا، جیسے امام بخاری اوردیگر اسلاف کسی شہر بصرہ ، کوفہ وغیرہ سے گذرتے تووہاں کے لوگ علمی شان معلوم کرنے کیلئے امتحان لیتے ، توحضرت افغانی جب دیوبند تشریف لائے توسینکڑوں علماء وطلباء مختلف النوع مسائل میں تفتیش وتحقیق کرنے لگ جاتے آپ ایسے شافی جواب دیتے کہ سب کہنے لگتے کہ ان کے بارہ میں جو کچھ سنا تھا،اس سے بہت بلند پایا یہ توبحرذخار ہیں ایک ایک بات موتی اورجوہر کی طرح ہوتی،ایسامعقول انداز بیان ایسی فصاحت وبلاغت کہ حیرت ہوتی ۔ توبھائیو! آج ہم سب ، خصوصاً پاکستان ایک مایہ ناز اورسرمایہ ٔ افتخار عالِم سے محروم ہوگیا،جوواقعی وارث الانبیاء تھا، العلماء ورثۃ الانبیاء آج اس وارث الانبیاء ہستی سے ہم محروم ہوگئے ، توجتنے بھی روئیں جتنا بھی افسوس کریں، اورجتنا بھی حسرت کریں کم ہے،آج ہم یتیم ہوگئے،حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، کہ عالِم کی موت عالَم کی فناہے، فرمایا قیامت سے قبل علماء اٹھالئے جائیں گے،اورجب علماء سے مخلوق محروم ہوجائے گی،اوردین سکھانا بند ہوگا، تودین پر عمل بھی بند ہوجائے گا توقیامت کیوں قائم نہ ہو ، آج ہم باعمل عالم ایک محقق عالم اورمحدث اورماہر علوم قدیم وجدیدۃ اورہرباطل کے مقابلہ کیلئے دلائل کاانبار لگانے والی ہستی کے سایہ سے محروم ہوگئے ہیں،حق تعالیٰ ان کودرجات عالیہ اورمقامات قرب سے نوازے، اور ان کی برکات وفیوضات سے ہم سب کومالا مال کرے۔