ماہنامہ الحق ستمبر 2017 ء |
امعہ دا |
|
(۱۱) آئین کے آرٹیکل 106میں جداگانہ انتخابات کی بنیاد پر براہ راست بعد آزاد ووٹ کے ذریعہ انتخاب کی ترمیم کی گئی ۔ (۱۲) حدود و تعزیرات آرڈیننس ۔جرم زنا 1985 ، جرم قذف مجریہ 1985،امتناع منشیات 1985ء (۱۳) قرآن کریم کی بے حرمتی اورتوہین کے بارہ میں : ٭ 1982ء دفعہ 295-Bکے تحت جو کوئی بھی عمداً قرآن حکیم کے کسی نسخے کی بے حرمتی کرتا ہے اسے نقصان پہنچاتا ہے ،اس کی توہین کرتا ہے یا اس کے کسی حصے کی توہین کرتا ہے، یا اسے تحقیر آمیز طریقے سے استعمال کرتا ہے ،یا اسے کسی غیر قانونی مقصد کے لئے استعمال کرتا ہے ،اسے شخص کو عمر بھر قید کی سزا دی جائے گی۔ (۱۴) قادیانیت آرڈیننس مجریہ 1982ء : لاہوری احمدی گروپ امتناع و سزا آرڈیننسxxمجریہ 1984ء کے تحت تین دفعات وضع کی گئیں اور ایک آرڈیننس کے ذریعے نافذ کی گئیں۔ مقدس شخصیات کی توہین پر سزا کے لئے : ٭ دفعہ 298-A کے تحت تقدس مآب (ازواج مطہرات، اہل بیت کرام ؓ، خلفائے راشدین،صحابہ کرام ؓ وغیرہ جیسی شخصیات کیلئے توہین آمیز الفاظ یا رائے وغیرہ کے استعمال پر تین سال تک کی قید کی سزا یا جرمانہ یا قید و جرمانہ دونوں ہوں گی) تمام مقدس اصطلاحات کے بارہ میں : ٭ 298-B ان القابات و خطابات اور توصیف وغیرہ کے غلط استعمال کے حوالے سے ہیں جو تقدس مآب شخصیات اور مقامات کیلئے مخصوص ہوں۔مثلاً قادیانی یا لاہوری گروپ آنحضرت ؐ کے کسی خلیفہ یا صحابی کے کسی اور شخص کو امیر المومنین ، خلیفۃ المسلمین صحابی ، اہل بیت یا اپنی عبادت گاہ کو مسجد کا نام دیتا ہے ،وہ تین سال تک قید کی سزا اور جرمانے کے مستوجب ہوگا قادیانی گروپ کے بارہ میں : ٭ دفعہ 298-C بھی قادیانی گروپ وغیرہ کا کوئی فرد جو اپنے آپ کو مسلمان کہلائے یا اپنے مذہب کو اسلام کا نام دیتا ہے ،یا تصاویر اور بتوں سے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرتا ہے وہ تین سال قید اور جرمانے کا مستوجب ہے۔ تحفظ ناموس رسالتؐ کے لئے : (۱۵) قانون فوجداری (ترمیم) ایکٹ III مجریہ 1985