حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
نیز اِس حدیث کو حضرت جابرسے نقل کرنے میں عیسی بن جاریہ متفرّد ہیں ،نہ کسی اور راوی نے اِس حدیث کو حضرت جابرسے نقل کیا ہےاور نہ ہی کسی اور صحابی سے اِس کا کوئی شاہد منقول ہے،لہٰذا اِس کو قابلِ اِستدلال قرار نہیں دیا جاسکتا۔ تیسری دلیل اور اُس کا جواب:مَالِكٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يُوسُفَ عَنِ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ، أَنَّهُ قَالَ:أَمَرَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ أُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ وَتَمِيمًا الدَّارِيَّ أَنْ يَقُومَا لِلنَّاسِ بِإِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً۔(مؤطاء مالک280) حضرت سائب بن یزید فرماتے ہیں کہ حضرت عُمر نے حضرت اُبی بن کعب اور حضرت تمیم داری کو حکم دیا تھا کہ وہ لوگوں کو 11رکعات پڑھائیں۔ اِس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عُمرنےتَراویح کی 8 رکعات پڑھانے کا حکم دیا تھا ۔جواب: (1)―حدیثِ مذکورمیں رکعات کی تعداد کے بارے میں شدید اِضطراب پایا جاتا ہے،چنانچہ محمّد بن یوسف جو اِس حدیث کے مَدار ہیں اُن کے5 شاگرد ہیں ان میں سے تین شاگرد 11 رکعتوں کی روایت،ایک شاگرد 13 کی روایت اور ایک راوی 21 کی روایت نقل کرتے ہیں،لہٰذا یہ قابلِ اِستدلال نہیں ۔(اعلاء السنن:7/84) (2)―یہ حدیث حضرت عُمرکے مشہور و معروف فیصلہ جوکہ احادیثِ صحیحہ سے ثابت ہے اُس کے سراسر خلاف ہے ،لہٰذا اِس مضطرب حدیث کی وجہ سے دیگر صحیح