حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن زبیرنے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ نماز ختم ہونے سے پہلے ہی ہاتھ اٹھاکر دعاء کررہا ہے ، آپ نے اُسے دیکھا تو فرمایا :”إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَكُنْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ حَتَّى يَفْرُغَ مِنْ صَلَاتِهِ“ نبی کریمﷺ نماز سے فارغ ہونے تک اپنے ہاتھوں کو نہیں اٹھاتے تھے۔(طبرانی کبیر:324)عَنْ سَلْمَانَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:مَا رَفَعَ قَوْمٌ أَكُفَّهُمْ إِلَى اللهِ عَزَّ وَجَلَّ يَسْأَلُونَهُ شَيْئًا، إِلَّا كَانَ حَقًّا عَلَى اللهِ أَنْ يَضَعَ فِي أَيْدِيهِمُ الَّذِي سَأَلُوا۔(طبرانی کبیر:6142) ترجمہ: حضرت سلمان نبی کریم ﷺکا یہ ارشاد نقل فرماتے ہیں :جب بھی کچھ لوگ اجتماعی طور پر ہاتھ اٹھاکراللہ تعالی کے حضور دعاء کرتے ہیں تو اللہ تعالی اُن کے ہاتھ میں اُ ن کی مانگی ہوئی چیز ڈال دیتے ہیں ۔لَا يَجْتَمِعُ مَلَأٌ فَيَدْعُو بَعْضُهُمْ، وَيُؤَمِّنُ الْبَعْضُ، إِلَّا أَجَابَهُمُ اللَّهُ ترجمہ: حضرت حبیب بن مسلمہ فہریسے نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد مروی ہے کہ کوئی جماعت جو جمع ہو اور اُن میں سے بعض دعاء کریں اور دوسرے لوگ اُس دعاء پر آمین کہیں تو اللہ تعالیٰ اُن کی دعاء کو قبول کرلیتے ہیں ۔(مستدرکِ حاکم:5478)نماز کے بعدسر پر ہاتھ رکھ کر دعاء مانگنا : وَبِهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا صَلَّى وَفَرَغَ مِنْ صَلَاتِهِ مَسَحَ بِيَمِينِهِ عَلَى رَأْسِهِ، وَقَالَ: «بِسْمِ اللَّهِ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الرَّحْمَنُ الرَّحِيمُ، اللَّهُمَّ أَذْهِبْ عَنِّي الْهَمَّ وَالْحَزَنَ»۔(طبرانی اوسط:3178)