حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
ترجمہ:حضرت ابی بن کعبسے مروی ہے کہ نبی کریمﷺوتر پڑھتے تو رکوع سے پہلے قنوت پڑھتے تھے۔دُعاءِ قنوت کے اَلفاظ: حضرت خالد ابن ابی عمران فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ نبی کریمﷺقبیلہ مُضر کےخلاف بددعاء کررہے تھے کہ اچانک حضرت جبریل اَمینتشریف لائے اور اِشارے سے خاموش رہنے کا کہا ، آپﷺخاموش ہوگئے۔حضرت جبریلنے اِرشاد فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ نے آپ کو گالی دینے والالعنت کرنے والا بناکر نہیں بھیجا ، اللہ تعالیٰ نے تو آپ کو رحمت بناکر بھیجا ہے ، عذاب بناکر نہیں بھیجا ۔(اے پیغمبر!) تمہیں اِس فیصلے کا کوئی اختیار نہیں کہ اللہ ان کی توبہ قبول کرے یا اُن کو عذاب دے کیونکہ یہ ظالم لوگ ہیں۔پھر حضرت جبریلنے آپﷺکو یہ قنوت کے یہ الفاظ سکھائے:”«اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْتَعِينُكَ وَنَسْتَغْفِرُكَ وَنُؤْمِنُ بِكَ وَنَخْضَعُ لَكَ، وَنَخْلَعُ وَنَتْرُكُ مَنْ يَكْفُرُكَ، اللَّهُمَّ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَلَكَ نُصَلِّي وَنَسْجُدُ، وَإِلَيْكَ نَسْعَى وَنَحْفِدُ نَرْجُو رَحْمَتَكَ وَنُخَافُ عَذَابَكَ الْجَدَّ، إِنَّ عَذَابَكَ بِالْكُفَّارِ مُلْحِقٌ»“ اے اللہ ! ہم تجھ سے مدد مانگتے ہیں اور تجھ سے مغفرت طلب کرتے ہیں اور ہم تجھ پر ایمان رکھتے ہیں،اور ہم تیرے لئے عاجزی اختیار کرتے ہیں اور ہم الگ ہوتے ہیں اور چھوڑ دیتے ہیں اُس شخص کو جو جو تیری نافرمانی کرے، اے اللہ! ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تیرے لئے ہی نماز پڑھتے اور سجدہ کرتے ہیں اور تیری ہی جانب ہم دوڑتے ہیں اور تیری عبادت کیلئے مستعد ہوجاتے ہیں اور ہم تیری رحمت کے