حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
سورت کا ملانا صرف پہلی دو رکعتوں میں ہے : عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ،أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَسُورَةٍ، وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ۔ (ابن ابی شیبہ: 3741) ترجمہ: حضرت ابو قتادہ فرماتے ہیں :نبی کریم اپہلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ اور کوئی سورت پڑھتے تھے اور آخری دو رکعت میں صرف سورہ فاتحہ پڑھتے تھے۔رکوع کرنا : ﴿وَارْكَعُوا مَعَ الرَّاكِعِينَ﴾۔ (البقرۃ:43) ترجمہ: اور رُکوع کرنے والوں کے ساتھ رُکوع کرو۔(آسان ترجمہ قرآن) ایک معروف حدیث جو ”حدیثِ اعرابی“ کے نام سے مشہور ہے اُس میں مذکور ہے کہ نبی کریم ﷺنے اُس اَعرابی کو جس نے جلدی جلدی نماز پڑھی تھی ،آپﷺنے اُسےنماز سکھاتے ہوئے ارشاد فرمایا:”ثُمَّ ارْكَعْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ رَاكِعًا “ یعنی قراءت سے فارغ ہونے کے بعد پھر تم اِطمینان کے ساتھ رکوع کرو ۔رکوع کا طریقہ : رکوع کرنے کے طریقے میں کئی چیزیں ہیں جن کی تفصیل احادیث طیبہ کے ساتھ مندرجہ ذیل ہے: رکوع میں کمر سیدھی ہونی چاہیئے : حضرت ابوحمیدساعدینےنبی کریمﷺ کی نماز کا طریقہ بیان کرتے ہوئے رکوع کا طریقہ یہ اِرشاد فرمایا:”فَإِذَا رَكَعَ أَمْكَنَ يَدَيْهِ مِنْ رُكْبَتَيْهِ ، ثُمَّ هَصَرَ