حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
يَدَهُ اليُمْنَى عَلَى فَخِذِهِ اليُمْنَى وَقَبَضَ أَصَابِعَهُ وَبَسَطَ السَّبَّابَةَ، وَهُوَ يَقُولُ: «يَا مُقَلِّبَ القُلُوبِ، ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَى دِينِكَ»۔(ترمذی:3587) حضرت عاصم بن کلیباپنے دادا( حضرت شہاب بن مجنون )سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا:میں نبی کریم ﷺکے پاس داخل ہوا ، آپ نماز پڑھ رہے تھے ، آپ کا بایاں ہاتھ بائیں ران پر اور دایاں ہاتھ دائیں ران پر رکھا ہوا تھا ،آ پ نے انگلیوں کوبند اور انگشت شہادت کو پھیلا رکھا تھا اور آپ یہ دعاء پڑھ رہے تھے:«يَا مُقَلِّبَ القُلُوبِ، ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَى دِيْنِكَ» ۔اے دلوں کو پلٹنے والے ! میرے دل کو اپنے دین پر ثابت قدمی عطاء فرما۔درود شریف: حضرت کعب بن حجرہ فرماتے ہیں : ہم نے نبی کریم ﷺسے سوال کیا : یارسول اللہ ! ہم نے آپ پر سلام کا طریقہ تو سیکھ لیا ہے ، درود کس طرح بھیجیں ؟آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ۔(بخاری:3370) مستدرک حاکم میں حضرت عبد اللہ بن مسعود کا یہ ارشاد مروی ہے :”يَتَشَهَّدُ الرَّجُلُ، ثُمَّ يُصَلِّي عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ يَدْعُو لِنَفْسِهِ“۔ آدمی کو چاہیے کہ تشہد پڑھے ، پھر نبی کریم ﷺپر درود پڑھے ، پھر اپنے لئے دعاء کرے ۔(مستدرکِ حاکم:990)