حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
قراءت خلف الاِمام کے مسئلہ میں خلفاءِ راشدین اور دیگر صحابہ کرام کا عمل : اِمام کے پیچھے قراءت نہ کرنے پر بہت سے صحابہ کرام کا عمل تھا ،حتی کہ خلفاِراشدین جیسی عظیم اور جلیل القدر شخصیات بھی اِسی پر عمل پیرا تھیں۔چنانچہ ذیل میں حضرات صحابہ کرام کے اقوال اور اُن کا عمل ملاحظہ فرمائیں، جس سے مسئلہ کو بہت اچھی طرح سمجھاجاسکتا ہے ،اِس لئے کہ حضرات صحابہ کرام سے زیادہ نبی کریم ﷺکی دین شناسی اور حدیث فہمی کا کوئی دَعویدار نہیں ہوسکتا ، لہٰذا حضرات صحابہ کرام کا عمل اِس بارے میں مضبوط اور ٹھوس دلیل کی حیثیت رکھتا ہے جس سے اِرشاداتِ نبویہ علی صاحبہا التحیۃ و السلام کو سمجھنے میں بہت مدد ملتی ہے ۔عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ:«نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْقِرَاءَةِ خَلْفَ الْإِمَامِ» قَالَ: وَأَخْبَرَنِي أَشْيَاخُنَا أَنَّ عَلِيًّا قَالَ: «مَنْ قَرَأَ خَلْفَ الْإِمَامِ فَلَا صَلَاةَ لَهُ»قَالَ:وَأَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبَا بَكْرٍ، وَعُمَرَ، وَعُثْمَانَ،كَانُوا يَنْهَوْنَ عَنِ الْقِرَاءَةِ خَلْفَ الْإِمَامِ»۔ (مصنف عبد الرزاق:2810) ترجمہ : حضرت عبد الرحمن بن زید اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نےامام کے پیچھے قراءت کرنے سے منع فرمایا ہے۔راوی حضرت عبد الرحمن فرماتے ہیں کہ ہمارے بہت سے مشائخ نے مجھے حضرت علیکا یہ اِرشاد سنایا ہے کہ جس نے امام کے پیچھے قراءت کی اُس کی نماز ہی نہیں ہوگی، اور حضرت موسیٰ بن عقبہ نے مجھے خبر دی ہے کہ نبی کریمﷺ،حضرت ابوبکر صدیق،حضرت عمر اور حضرت عثمان امام کے پیچھے قراءت کرنے سے منع کیا کرتے تھے۔