حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
حضرت ابراہیم نخعیحضرت عبد اللہ بن مسعودکے بارے میں فرماتے ہیں:”كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي أَوَّلِ مَا يَسْتَفْتِحُ، ثُمَّ لَا يَرْفَعُهُمَا“ یعنی حضرت عبد اللہ بن مسعودنماز کے شروع میں (تکبیرِ تحریمہ کہتے ہوئے)ہاتھ اُٹھاتے تھے پھر(آخر تک)نہیں اُٹھاتے۔(مصنّف ابن ابی شیبہ:2443) حضرت مُجاہد فرماتے ہیں :”مَا رَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ، يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَا يَفْتَتِحُ“ میں نے حضرت عبد اللہ ابن عمر کو صرف نماز کے شروع میں ہاتھ اُٹھاتے ہوئے دیکھا۔(مصنّف ابن ابی شیبۃ:2452) حضرت مُجاہد فرماتے ہیں:”صَلَّيْتُ خَلْفَ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا فَلَمْ يَكُنْ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِلَّا فِي التَّكْبِيرَةِ الْأُولَى مِنَ الصَّلَاةِ“ میں نے حضرت عبد اللہ ابن عمرکے پیچھے نماز پڑھی ،اُنہوں نے نماز کی صرف تکبیرِ تحریمہ کہتے ہوئے اپنے ہاتھوں کو اُٹھایا۔(طحاوی:1357)ترکِ رفعِ یدین کے مسئلہ میں کبار تابعین کا عمل : حضرت اسودفرماتے ہیں:”رَأَيْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي أَوَّلِ تَكْبِيرَةٍ ،ثُمَّ لَا يَعُودُ، قَالَ: وَرَأَيْتُ إِبْرَاهِيمَ، وَالشَّعْبِيَّ يَفْعَلَانِ ذَلِكَ“ میں نے حضرت عمرکو دیکھا کہ وہ پہلی تکبیر(تکبیرِ تحریمہ)میں اپنے ہاتھ اُٹھاتے پھر دوبارہ (آخر تک)نہیں اُٹھاتے،راوی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابراہیم نخعی اور حضرت شعبیکو بھی دیکھا کہ وہ بھی اِسی طرح کرتے تھے۔(طحاوی:1364)