حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
ترجمہ:حضرت عمر فرماتے ہیں : نماز کی سنت میں سے یہ ہے کہ تم اپنے بائیں پاؤں کوبچھاؤاور دائیں پاؤں کو کھڑا رکھو ۔پھر فرمایا : نبی کریم ﷺجب بھی نماز میں بیٹھتے تو اپنے بائیں پاؤں کو بچھاتے اور دائیں پاؤں کو کھڑا کرتے۔ حضرت عائشہ صدیقہفرماتی ہیں :”وَكَانَ إِذَا جَلَسَ يَفْرِشُ رِجْلَهُ الْيُسْرَى وَيَنْصِبُ رِجْلَهُ الْيُمْنَى“ نبی کریمﷺنماز میں جب بیٹھتے تو اپنے بائیں پاؤں کو بچھالیتے اور دائیں پاؤں کو کھڑا رکھتے۔(ابوداؤد:783) حضرت ابوحمید ساعدینبی کریمﷺکی نماز کا طریقہ بیان کرتے ہوئے اِرشاد فرماتے ہیں:”ثُمَّ يَقُولُ: اللَّهُ أَكْبَرُ، وَيَرْفَعُ وَيَثْنِي رِجْلَهُ الْيُسْرَى، فَيَقْعُدُ عَلَيْهَا“ پھر نبی کریم ﷺنے اللہ اکبر کہتے ہوئے سجدہ سے سر اُٹھایا اور اپنے بائیں پاؤں کو موڑ کر (بچھایا اور)اُس پر بیٹھ گئے۔(ابوداؤد:963)قعدہ میں دائیں پاؤں کی انگلیوں کا رُخ قبلہ کی طرف ہونا چاہیئے : حضرت ابوحمید ساعدینبی کریمﷺکی نماز کا طریقہ بیان کرتے ہوئے اِرشاد فرماتے ہیں:” ثُمَّ جَلَسَ فَافْتَرَشَ رِجْلَهُ الْيُسْرَى وَأَقْبَلَ بِصَدْرِ الْيُمْنَى عَلَى قِبْلَتِهِ“ پھر آپﷺبیٹھے اور اپنے بائیں پاؤں کو بچھایا اور دائیں پاؤں کے اگلے حصے (یعنی انگلیوں )کا رُ خ قبلہ کی طرف کیا ۔(ابوداؤد:963)قعدہ میں دونوں ہاتھ دائیں بائیں ران پر ہونے چاہیئے : عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَعَدَ يَدْعُو، وَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى فَخِذِهِ الْيُمْنَى، وَيَدَهُ الْيُسْرَى عَلَى فَخِذِهِ الْيُسْرَى۔(مسلم:579)