حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
رکوع کیا اور اپنے ہاتھوں کو اپنے گھٹنوں پر اس طرح رکھا گویا آپ انہیں پکڑے ہوئے ہوں۔ (ابوداؤد:734)رکوع میں ہاتھوں کو گھٹنوں پر سیدھا رکھنا چاہیئے : ثُمَّ رَكَعَ فَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَى رُكْبَتَيْهِ كَأَنَّهُ قَابِضٌ عَلَيْهِمَا، وَوَتَّرَ يَدَيْهِ فَتَجَافَى عَنْ جَنْبَيْهِ۔ (ابوداؤد:734) ترجمہ: حضرت ابو حمید الساعدی فرماتے ہیں : پھر آپ نے رکوع کیا اور اپنے ہاتھوں کو اپنے گھٹنوں پر اس طرح رکھا گویا آپ انہیں پکڑے ہوئے ہوں اور اپنے ہاتھوں کو سیدھا رکھا اور انہیں پہلوؤں سے الگ رکھا۔رکوع کی تسبیحات اور اُس کی تعداد: إِذَا رَكَعَ أَحَدُكُمْ، فَقَالَ فِي رُكُوعِهِ: سُبْحَانَ رَبِّيَ العَظِيمِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، فَقَدْ تَمَّ رُكُوعُهُ، وَذَلِكَ أَدْنَاهُ۔ (ترمذی:261) ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن مسعود نبی کریم ﷺ کا یہ ارشاد نقل فرماتے ہیں:جب تم میں سے کوئی رکوع کر ے اور اپنے رکوع میں تین مرتبہ یہ کہے”سُبْحَانَ رَبِّيَ العَظِيمِ “ تو اُس نے اپنا رکوع مکمل کرلیا ، اور یہ کم سے کم مقدار ہے ۔قومہ میں اطمینان کے ساتھ کھڑے ہونا: وَقَالَ أَبُو حُمَيْدٍ:«رَفَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَاسْتَوَى جَالِسًا حَتَّى يَعُودَ كُلُّ فَقَارٍ مَكَانَهُ»۔ (بخاری تعلیقاً :1/159) ترجمہ: حضرت ابو حمیدساعدی فرماتے ہیں : نبی کریمﷺنے رکوع سے سر اٹھایا اور سیدھے کھڑے ہوگئے یہاں تک کہ جسم کاہرجوڑ اپنی جگہ لوٹ آیا ۔