حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
تشہد میں انگشت شہادت سے اشارہ کرنا : تشہد میں”اَشْھَدُ اَن لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ“ کہتے ہوئے شہادت کی انگلی کو” لَا“ پراُٹھایا جاتا ہے اور” اِلَّا“ پر چھوڑ دیا جاتا ہے،بہت سی احادیث میں اس کا ثبوت ملتا ہے،اِس کی تفصیل احادیثِ ذیل میں ملاحظہ فرمائیں :تشہد میں انگلی سے اشارہ کا طریقہ: حضرت وائل بن حجرفرماتے ہیں:”وَقَبَضَ ثِنْتَيْنِ وَحَلَّقَ حَلْقَةً وَرَأَيْتُهُ يَقُولُ هَكَذَا وَحَلَّقَ بِشْرٌ الْإِبْهَامَ وَالْوُسْطَى وَأَشَارَ بِالسَّبَّابَةِ“ نبی کریمﷺنےدو انگلیوں( یعنی چھوٹی اور اُس سے متصل انگلی) کو بند کیا اور( درمیا نی انگلی اور انگوٹھے سے )حلقہ بنایا ، اور میں نے اُن کو اس طرح اشارہ کرتے ہوئے دیکھا ہے پھر بشر نے انگوٹھے اور درمیانی انگلی سے حلقہ بنایا اور انگشت شہادت سے اشارہ کیا ۔(ابوداؤد:726)اشارہ میں انگلی کا نہ ہلانا: عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ ذَكَرَ «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُشِيرُ بِأُصْبُعِهِ إِذَا دَعَا، وَلَا يُحَرِّكُهَا»۔(ابوداؤد:989) حضرت عبد اللہ بن زبیر فرماتے ہیں : نبی کریم ﷺ جب تشہد پڑھتے تو انگلی سے اشارہ کرتے تھے اور اُسے حرکت دیتے نہیں رہتے تھے۔شہادت کی انگلی کو آخر تک بچھائے رکھنا: عَاصِمُ بْنُ كُلَيْبٍ الجَرْمِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ ﷺوَهُوَ يُصَلِّي وَقَدْ وَضَعَ يَدَهُ اليُسْرَى عَلَى فَخِذِهِ اليُسْرَى، وَوَضَعَ