حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
دین کی سمجھ بوجھ کا یہ عالَم تھا کہ صحابہ کرام اپنے مسائل میں اِن کی جانب رجوع فرمایا کرتے تھے۔اُن کے نزدیک بھی تَراویح کی رکعات20 ہی تھیں،چنانچہ وہ خود بھی اِسی پر عمَل کرتے ہوئے رمضان کے مہینہ میں 20رکعات تَراویح پڑھایا کرتے تھے۔ حضرت زید بن وھبفرماتے ہیں:”كَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يُصَلِّي بِنَا فِي شَهْرِ رَمَضَانَ“ حضرت عبد اللہ بن مسعودہمیں رمضان کے مہینہ میں تَراویح پڑھایا کرتے تھے۔اور اِس کی مِقدار اِمام اَعمَشفرماتے ہیں:”كَانَ يُصَلِّي عِشْرِينَ رَكْعَةً وَيُوتِرُ بِثَلَاثٍ“ حضرت عبد اللہ بن مسعود 20 رکعت تَراویح اور تین رکعت وِتر پڑھایا کرتے تھے۔(أخرجہ محمّد بن نصر المَروَزی فی قیام اللیل و قیامِ رَمضان:221)(عُمدۃ القاری:11/127)عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ قَالَ:كَانَ أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ فِي رَمَضَانَ بِالْمَدِينَةِ عِشْرِينَ رَكْعَةً، وَيُوتِرُ بِثَلَاثٍ۔(مصنّف ابن ابی شیبہ:7684) ترجمہ:حضرت عبد العَزیز بن رُفیعفرماتے ہیں کہ مدینہ منوّرہ میں حضرت اُبَی بن کعب لوگوں کو ماہِ رَمضان میں 20 رکعت تَراویح اور تین رکعت وِتر پڑھایا کرتے تھے۔تَراویح کے بارے میں حضرات تابعینکا عَمل: عَنِ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ:كَانُوا يَقُومُونَ عَلَى عَهْدِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ بِعِشْرِينَ رَكْعَةً،قَالَ:وَكَانُوا يَقْرَءُونَ بِالْمَئِينِ،وَكَانُوا يَتَوَكَّئُونَ عَلَى عِصِيِّهِمْ فِي عَهْدِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ مِنْ شِدَّةِ الْقِيَامِ۔(سنن بیہقی:2/698)